یو این آئی
ممبئی//مہنگائی پر گہری نظر رکھتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا نے مسلسل 10 ویں مرتبہ پالیسی شرحوں کو بغیر کسی تبدیلی کے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے سود کی شرح میں کمی کی توقع کر رہے عام لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے ۔مئی 2022 سے 250 بیسس پوائنٹس تک لگاتار چھ بار شرحوں میں اضافے کے بعد اپریل 2023 میں شرح میں اضافے کا سلسلہ روک دیا گیا تھا اور یہ اب بھی اسی سطح پر ہے ۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد رواں مالی سال کی چوتھی دو ماہی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی تشکیل شدہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اکثریتی ووٹ سے فیصلہ کیا ہے مانیٹری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ کمیٹی کے چھ میں سے پانچ ارکان نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے ۔ اس کے پیش نظر تمام اہم پالیسی ریٹ بشمول ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور مانیٹری پالیسی کے رخ کو غیر جانبدار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الحال پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ 6.5 فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ (ایس ڈی ایف آر) 6.25 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ (ایم ایس ایف آر) 6.75 فیصد، بینک ریٹ 6.75 فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ 3.35 فیصد، کیش ریزرو ریشو 4.50 فیصد پر لیکویڈیٹی ریشو 18 فیصد پر مستحکم ہے ۔
مانیٹری پالیسی کے اہم نکات
چریپو ریٹ 6.50 فیصد پر مستحکم۔
چاسٹینڈر جمع سہولت کی شرح (ایس ڈی آر ایف) 6.25 فیصد پر مستحکم۔
چمارجنبینک کی شرح 6.75 فیصد پر مستحکم۔
چمالی سال 2024-25 میں شرح نمو کا تخمینہ 7.2 فیصد۔
چ دوسری سہ ماہی میں 7 فیصد۔
چ تیسری سہ ماہی میں 7.4 فیصد ۔
چچوتھی سہ ماہی میں 7.4 فیصد رہے گا۔
چ اگلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ 7.3فیصد رہے گی۔
چرواں مالی سال میں خوردہ افراط زر کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا تخمینہ ۔
چ جس میں دوسری سہ ماہی 4.1 فیصد۔
چ تیسری سہ ماہی 4.8 فیصد ۔
چ چوتھی سہ ماہی میں 4.2 فیصد رہے گی۔
چ…2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے لیے۔