سرینگر//حکومت اس بات پر مصر ہے کہ اگلے ماہ سے ان ہی لوگوں کو غذائی اجناس فراہم کیا جائے گا جن کی تفصیلات آدھار سے منسلک ہوں گی تاہم ابھی تک ریاست میں 28لاکھ راشن کارڈوں میں سے صرف13لاکھ راشن کارڈوں کی ہی آدھار تفصیلات درج کی گئی ہیں ۔ریاست میں ابھی بھی 15لاکھ راشن کارڈ ہولڈر ایسے ہیں جن کے راشن کارڈ ابھی تک آدھار نمبرکے ساتھ منسلک نہیں ہوپائے ہیں اور ان میں زیادہ تر صارفین کشمیر کے ہیں۔ ریاست میں فوڈ سیکورٹی ایکٹ نافذ ہونے کے بعد سال 2016میں سرکار نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ آدھار کاڈروں کو راشن کارڈوں کے ساتھ جوڑ کر صارفین کی تفصیلات نیشنل پورٹل پر اپ لوڈکی جائیں گی جس کے بعد نہ صرف راشن چوری پر روک لگے گی بلکہ صارفین چاہے بھارت کے کسی بھی شہر میں ہوں گے، وہاں انہیں راشن فراہم کیا جاسکے گا۔اس وقت ریاست میں آدھار کارڈ بنانے کا عمل انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے اور بہت بڑی آبادی ایسی ہے جس کے آدھار کارڈ بن ہی نہیں پائے ہیں ۔ کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ سرکار ایک طرف یہ ڈھنڈورہ پیٹ رہی ہے کہ اگلے ماہ سے صرف انہیں لوگوں کو راشن فراہم کیا جائے گا جن کے آدھار کارڈ راشن کارڈ کے ساتھ منسلک ہوں گے وہیں محکمہ ازخود اس بات کا اعتراف کر رہا ہے کہ ریاست کے 28 لاکھ راشن کارڈز میں سے اب تک صرف13 لاکھ راشن کارڈوں کیلئے ہی آدھار تفصیلات درج کی گئی ہیں۔ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ 15لاکھ راشن کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کے بغیر ہی سرکار ایسا فیصلہ لے گی ۔ذرائع نے بتایا کہ سرکار اگلے ماہ سے آدھار رجسٹریشن لازمی بنانے پر غور کر رہی ہے تا کہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صرف مستحقین ہی مختلف سرکاری سکیموں سے مستفید ہو سکیں ۔اس حوالے سے محکمہ خوراک کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگلے ماہ سے صرف انہی لوگوں کو راشن فراہم کیا جائے گا جن کے آدھار نمبرات راشن کارڈ کے ساتھ منسلک ہوں گے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے آدھار کارڈ نہیں بنائے گئے ہیں، اُن کیلئے راشن کی فراہمی کا جائزہ لیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہیں انہیں یہ رعایت نہیں دی جائے گی کہ وہ آدھار کارڈ کی تفصیلات راشن کارڈ سے منسلک نہ کریں جبکہ دیگر لوگ جن کے آدھار ابھی نہیں بنے ہیں ، کو رعایت دی جائے گی ۔آدھار کارڈوں کو بنانے کے حوالے سے محکمہ انفامیشن ٹیکنالوجی کے کمشنر سکریٹر ی سنجو شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آدھار کارڈ بنانے کا عمل وادی اور دیگر علاقوں میں زور وشور سے جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 270کے قریب مشینوں کو آدھار کارڈ بنانے کیلئے رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں ہم نے ڈیڑھ دو لاکھ آدھار کارڈ بنانے کا ہدف رکھا ہے اور دسمبر میں تمام لوگوں کے آدھار کارڈ بنا لئے جائیں گے ۔