سڈنی/پہلے ون ڈے میں 66 رن کی زبردست شکست کا سامنا کرنے والی ٹیم انڈیا اتوار کے روز آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ایک روزہ مقابلے میں سڈنی میدان میں شکست کی ہیٹ ٹرک سے بچنے اور تین میچوں کی سیریز میں برابری حاصل کرنے کے ہدف کے ساتھ اترے گی ۔ ویرات کوہلی کی زیرقیادت ہندوستانی ٹیم نے 19-2018 کے گزشتہ آسٹریلیائی دورے میں سڈنی میں پہلا ون ڈے میچ 34 رن سے گنوایا تھا لیکن پھر واپسی کرتے ہوئے اگلے دو میچ جیت کر سیریز دو۔ایک سے اپنے نام کی تھی۔ موجودہ دورے کا پہلا میچ سڈنی میں ہی کھیلا گیا جس میں ہندوستان کو 66 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سیریز کا دوسرا میچ بھی سڈنی گراؤنڈ میں ہونا ہے جہاں ہندوستانی ٹیم شکست کی ہیٹ ٹرک سے بچنے کی پوری کوشش کرے گی۔ پچھلے دورے ا دوسرا میچ ایڈیلیڈ میں ہوا تھا لیکن اس سیریز کا دوسرا میچ سڈنی میں ہو رہا ہے ۔ لہذا ، ہندوستان کو سڈنی گراؤنڈ میں اپنے ریکارڈ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تب ہی وہ اس سیریز میں واپسی کرسکے گا۔آسٹریلیا نے پچھلے مقابلے میں 374 کا اسکور بناکر جیت اپنے نام کی تھی ۔ ہندوستان نے 308 رن بنائے تھے لیکن آسٹریلیاکا اسکور اتنا بڑا تھا کہ ہندوستان کی جیت کی امیدیں ہدف کی شروعات کرنے سے پہلے ہی ختم ہوگئی تھی۔ پہلے مقابلے میں ہندوستانی گیندبازوں نے مایوس کیا۔ جس کے بعد ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں نے بھی امیدوں کو توڑنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ آسٹریلیا کے لئے کپتان آرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے پہلے وکٹ کے لئے 156 رنز جوڑے اور فنچ اور اسٹیون اسمتھ نے دوسرے وکٹ کے لئے 108 رنز جوڑے ۔ یہی شراکت آسٹریلیا کی جیت کی بنیاد بنی۔فنچ نے 114 ، اسمتھ نے 105 اور وارنر نے 69 رنز بنائے ۔ ان کے مقابلے میں ہندوستان کے ٹاپ آرڈر میں مینک اگروال نے 22 ، کپتان وراٹ نے 21 ، شریس ایئر نے دو اور لوکیش راہل نے 12 رنز بنائے ۔ اگرچہ شکھر دھون نے 74 رن کا تعاون دیا جبکہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے 90 رنز بنائے ۔ دونوں نے پانچویں وکٹ کے لئے 128 رنز کا اضافہ کیا لیکن یہ کوشش ہندوستان کی شکست کو نہیں روک سکی۔ وراٹ نے خود میچ کے بعد اعتراف کیا کہ ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں کو بڑے ہدف کے سامنے بڑی اننگز کھیلنے کی ضرورت تھی۔ہندوستان کو اپنی گیندبازی میں خاص طور پر اصلاح کرنا ہوگا تب ہی وہ سیریز میں برابری کی امید کرسکے گی ۔ ہندوستانی گیندبازوں میں جسپریت بمراہ نے 73 ، نودیپ سینی نے 83 ، یوزویندر چہل نے 89 اور رویندر جڈیجا نے 63 رنز لٹائے ۔ صرف محمد شامی نے کچھ بہتر کیا اور 59 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔میچ کے آغاز پر نودیپ ٹیم میں موجود تھے اور میچ کے دوران وہ اپنی فارم کے ساتھ گیندبازی نہیں کرسکے ۔