یواین آئی
ناہن// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ہماچل میں انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے کانگریس اور انڈیا گروپ پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ دونوں ہی درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کو ختم کرکے مسلمانوں کو دینا چاہتے ہیں۔ مودی تقریباً 12 بج کر 12 منٹ پر یہاں اسٹیج پر پہنچے۔ تقریباً 33 منٹ کے اپنے خطاب میں مودی نے سرمور خاص طور پر ناہن کی پرانی یادوں کو یاد کیا۔ کانگریس اور انڈیا گروپ پر سخت حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا گروپ ملک کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایس سی اور ایس ٹی کے ریزرویشن کو ختم کرکے مسلمانوں کو دینا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ عام کنبوں کے غریبوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے گریپار کی ہاٹی کو بھی ریزرویشن نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی بھی کام اچھی نیت سے کیا جائے تو ذہن خوشی سے بھر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاٹی کو ایس ٹی کا درجہ دے کر قرض اتارنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مودی نے کہا، ‘میں مدر انڈیا کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ کانگریس کو بھارت ماتا کی جئے کہنے میں دقت ہے، کانگریس کو وندے ماترم کہنے میں بھی مسئلہ ہے۔میڈیا کی طرف خاص طور پر اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس میں تین چیزیں مشترک ہیں۔ وہ انتہائی فرقہ پرست، انتہا پسند ذات پرست اور انتہائی خاندان پرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافی دوست تحقیق کریں تو انہیں ‘خزانہ’ مل جائے گا۔