امریکہ میں شرح سود میں بڑی کمی ہندوستانی روپے پر اثر پڑنے کا امکان

عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

واشنگٹن// امریکی فیڈرل ریزرو (مرکزی بینک) نے 4 سال بعد شرح سود میں معمول سے زیادہ کمی کا اعلان کردیا، شرح سود 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد 4.75 فیصد سے 5 فیصد کی حد تک آگئی۔امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود کو 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا ہے جس سے یہ شرح 4.75 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان آگئی ہے ۔بینک کے سربراہ جیروم پاول نے اشیا کی قیمتوں اضافے اور روزگار کے بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ سے اس اقدام کو مثبت قرار دیا۔شرح سود میں کمی امریکی قرض دہندگان کے لیے راحت کا باعث ہوگی جو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین شرح سود کا سامنا کررہے ہیں۔ماہرین کے مطابق غیر ملکی پونجی کے بہاو سے ہندوستانی روپے پر بھی اثر پڑنے کا امکان ہے۔ جیسے جیسے غیر ملکی سرمایہ کار سرمایہ کاری کے مقصد سے اپنی کرنسی کو ہندوستانی روپے میں بدلتے ہیں، روپے کی مانگ بڑھے گی، اس سے بہت حد تک ممکن ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں اضافہ ہو۔ روپیہ مضبوط ہونے پر درآمدات کی لاگت کم ہو سکتی ہے، یہ غیر ملکی خریداروں کے لیے ان کے سامان کو زیادہ مہنگا بناکر ہندوستانی برا?مد کنندگان کو بھی منفی طور سے متاثر کر سکتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ فیڈ ریزرو کی اس کٹوتی کے بعد آر بی آئی کا رد عمل کیا ہوتا ہے۔ تاریخی طور سے ہندوستانی مانیٹری پالیسی امریکی شرحوں سے متاثر رہی ہے۔ حالانکہ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے پہلے ہی اشارے دے دیے ہیں کہ ہندوستان کو اس کی تقلید کرنے اور اپنی شرحیں کم کرنے کے لیے پابند نہیں کیا جاسکتا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کمی ایک ہفتہ قبل کی گئی پیش گوئی سے زیادہ ہے جب کہ بینک کی جانب سے پیشن گوئی کی گئی ہے کہ سال کے آخر تک شرح سود میں آدھے پوائنٹ کی مزید کمی ہو سکتی ہے ۔