یواین آئی
کابل//افغانستان میں سیلاب اور طوفان کے باعث 35 افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ملک کے مشرقی صوبے ننگرہار کے شعبہ ثقافت و اطلاعات کے ڈائریکٹر قریشی بدلون نے سیلاب اور طوفان کے بارے میں پریس کو ایک بیان دیا۔بدلون نے بتایا کہ زیادہ بارشوں کے باعث سیلاب اور طوفان کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور 230 زخمی ہوئے ۔بدلون نے کہا کہ زخمیوں کو اسپتالوں میں داخل کروا دیا گیا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔گزشتہ مئی میں افغانستان کے شمالی صوبوں بالخصوص بغلان میں سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی تھی۔افغانستان میں موسم گرما، شدید بارشوں اور ناکافی انفراسٹرکچر کی وجہ سے سردیوں کے مہینوں میں گرنے والی برف پگھلنے کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے ۔ ملک میں ہر سال سینکڑوں افراد قدرتی آفات کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ادھرشمالی افغانستان میں ایک بس کے الٹنے سے کم از کم 17 افراد جاں بحق جبکہ 34 زخمی ہو گئے ۔ صوبہ بغلان کے اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر مصطفیٰ ہاشمی نے بتایا کہ یہ حادثہ منگل کو دارالحکومت کابل کو ملک کے شمال سے ملانے والی شاہراہ پر پیش آیا۔انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔یاد رہے کہ افغانستان میں ٹریفک حادثات عام ہیں جس کی وجہ کئی دہائیوں کے تنازعات کے بعد خراب سڑکیں، خطرناک ڈرائیونگ اور قوانین کا فقدان ہے ۔مارچ میں، افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں ایک بس کے آئل ٹینکر اور ایک موٹر سائیکل سے تصادم کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہو گئے تھے ۔