اشتیاق ملک
ڈوڈہ //پہلے مرحلے کے تحت ہونے جارہے اسمبلی انتخابات میں ڈوڈہ حلقہ سے 9امیدوار میدان میں ہیں اور ان کی قسمت آزمائی کا فیصلہ 98582 رائے دہندگان کے ہاتھ میں ہے جس میں 50546مرد و 48034خواتین و 2 خواجہ سرا ہیں۔اس حلقہ میں 196پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔اس حلقہ پر کانگریس و نیشنل کانفرنس دوستانہ میچ کھیل رہے ہیں۔گذشتہ سال ہوئی حدبندی میں ڈوڈہ اسمبلی کو دو حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ڈوڈہ ویسٹ کے نام سے الگ حلقہ قائم کیا ہے جبکہ 52-ڈوڈہ کے ساتھ بھدرواہ و اندروال کے کچھ علاقوں کو جوڑا گیا ہے۔اس حلقہ میں ڈی پی اے پی کے امیدواراور سابق وزیر عبدالمجید وانی ،نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر خالد نجیب سہروردی و کانگریس امیدوار ریاض احمد شیخ کے درمیان تکونی مقابلہ ہے جبکہ عام آدمی پارٹی سے ڈی ڈی سی کونسلر معراج الدین ملک و بھاجپا امیدوار گجے سنگھ بھی مضبوط دعویدار ہیں اور پی ڈی پی سے سابق میونسپل چیرمین ٹھاٹھری منصور احمد و 3آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔اس حلقہ کے سیاسی پس منظر کی اگر بات کی جائے تو اب تک آزادی ہند سے قبل یعنی 1935سے 1946تک مسلم کانفرنس کے خواجہ محمد خلیل کچلو رکن اسمبلی رہے ہیں جسے وادی چناب کے سیاسی بیداری کا امام بھی کہا جاتا ہے۔1952سے 1957میں نیشنل کانفرنس کے غلام احمد دیو، 1962میں خواجہ لسہ وانی (این سی)، 1967خواجہ لسہ وانی (کانگریس) ، 1972میں ہنس راج ڈوگرہ (کانگریس)، 1977غلام قادر وانی (جنتا پارٹی)، 1987و 1996عطاء اللہ سہروردی (این سی)، 1997کے ضمنی انتخابات میں خالد نجیب سہروردی (این سی)، 2002عبدالمجید وانی (آزاد امیدوار) ،2008عبدالمجید وانی (کانگریس) و 2014میں شکتی راج پریہار (بی جے پی) کامیاب ہوئے ہیں اور اس طرح سے اس حلقہ سے مسلم کانفرنس دس سال، نیشنل کانفرنس 15سال، کانگریس 15سال تک قبضہ رہا ہے جبکہ بی جے پی، جنتا پارٹی و آزاد امیدوار کو ایک ایک مرتبہ برتری حاصل ہوئی ہے۔واضح رہے کہ اس حلقہ میں پہلے مرحلے کے تحت 18 ستمبر کو ووٹنگ ہو گی۔