یو این آئی
غزہ// اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں فلسطینیوں کے مکانات اور تنصیبات کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔اسرائیلی فورسز نے بلڈوزروں کے ساتھ نابلس شہر کے دوما گاؤں پر چھاپہ مارا اور فلسطینیوں کے مکانات اور تنصیبات کو مسمار کر دیا ۔ان مکانات اور تنصیبات کے بغیر اجازت نامے تعمیر کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ علاقے میں فلسطینیوں کو پہنچنے سے روک دیا گیا ہے۔اسرائیل کی طرف سے نشانہ بنائی گئی تمام اراضی فلسطینیوں کی نجی ملکیت ہے اوران کے پاس سرکاری ملکیتی دستاویزات بھی موجود ہیں۔اسرائیل اکثر مشرقی القدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے مکانات اورتنصیبات کو مسمار کرتا چلا آرہا ہے جن پر اس نے 1967 میں قبضہ کیا تھا۔فلسطین اور اسرائیلی انتظامیہ کے درمیان 1995 میں طے پانے والے “دوسرے اوسلو معاہدیکے دائرہ کار میں مقبوضہ مغربی کنارے کو زون A، B اور C میں تقسیم کیا گیا تھا۔مغربی کنارے کے 18 فیصد رقبے پر محیط “ایریا اے” کا انتظامی اور سیکورٹی انتظام فلسطین کے حوالے کر دیا گیا، جب کہ “ایریا بی” جو مغربی کنارے کے 21 فیصد حصے پر محیط ہے، کا انتظامی اور سیکورٹی انتظامات کے حوالے کر دیا گیا۔