اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے والابھارتی ہلاک تنازعہ کے آغاز کے بعد اقوام متحدہ کے لیے پہلی بین الاقوامی ہلاکت

عظمیٰ نیوزڈیسک

اقوام متحدہ// اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے والا ایک ہندوستانی اہلکار غزہ میں اس وقت مارا گیا جب رفح میں اس کی گاڑی کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا۔ یہ اسرائیل اور حماس تنازعہ کے آغاز کے بعد اقوام متحدہ کے لیے پہلی بین الاقوامی ہلاکت ہے۔ مہلوک اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی (DSS) کے عملے کا رکن تھا۔ جبکہ مقتول کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہے، ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ ہندوستان سے تھا اور ہندوستانی فوج کا ایک سابق اہلکار تھا۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کو پیر کو رفح میں یوروپی اسپتال جاتے ہوئے اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی (DSS) کے عملے کے ایک رکن کی موت اور ڈی ایس ایس کے ایک اور عملے کے زخمی ہونے کے بارے میں جان کر شدید دکھ پہنچا۔سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گوٹیریس نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں پر ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ گٹیرس نے عملے کے ہلاک ہونے والے ممبر کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں جاری تنازعے سے نہ صرف عام شہریوں بلکہ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو بھی بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

رفح شہر سے ایک ہفتے میں | ساڑھے چار لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور
یواین آئی
غزہ/تل ابیب// اقوام متحدہ نے منگل کو کہا کہ ساحلی پٹی کے جنوب میں شدید لڑائی سے بچنے کی کوشش میں ایک ہفتے کے اندر غزہ کے رفح شہر سے تقریباً 450,000 لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے ٹویٹر پر لکھاکہ “رفح میں سڑکیں خالی ہیں کیونکہ خاندان تحفظ کی تلاش میں بھاگ رہے ہیں۔ لوگوں کو مسلسل تھکاوٹ، بھوک اور خوف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔