یو این آئی
نئی دہلی/آسام سے تعلق رکھنے والی فاریحہ زماں کی پیدائش بھلے ہی ایک مسلم متوسط گھرانے میں ہوئی ہو، لیکن اس نوجوان مسلم لڑکی نے اپنے خاندان اور ملک کا نام روشن میں کرنے میں قابل قدر محنت اور شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ ہندستان میں یوں تو متعد د ایتھلیٹکس گیمز کھیلے جاتے ہیں۔ لیکن تیراکی کو جو اہمیت حاصل ہے وہ شاید کسی اور گیم کو نہیں۔ کیونکہ تیراکی محض ایک مقابلہ جاتی کھیل ہی نہیں بلکہ یہ ایک اہم ورزش ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ یہ ایک ماہرانہ فن کاری بھی ہے تو غلط نہ ہوگا ۔دراصل یہ ایک ایسا جنونی فن ہے جس میں تیراک پانی کی گہرائیوں میں جاکر دنیا کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ چھوٹے سوئمنگ پول سے لے کر بڑے بڑے سمندروں میں تیراکوں نے غوطے لگاکر بڑے بڑے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور دنیا میں اپنا نام روشن کیا ہے ۔ ہمارے ملک میں بھی خواتین نے اس شعبے میں کافی نام کمایا ہے اور یہ خواتین کسی سے پیچھے نہیں رہی ہیں۔ کیونکہ تیراکی کھیلوں کا ایک شعبہ ایسا ہے جس میں بہت کم عمری میں ہی بہترین سوئمر تیار ہوجاتے ہیں اور پندرہ بیس سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے یہ سوئمر ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں بھی اپنا نام روشن کردیتے ہیں۔انہیں تیراکوں میں سے ایک تیراک فاریحہ زماں بھی ہیں جو ایک ہندوستانی خاتون تیراک ہیں ۔تیراکی میں یہ معصوم چہرے والی جس کی پیدائش 22 مارچ 1991 میں ہندستان کی مشرقی ریاست آسام میں ہوئی اور یہی ان کی پرورش بھی ہوئی۔ انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ سوئمنگ پر بچپن سے ہی توجہ مرکوز کی اور تیراکی کو اپنے مستقبل کے طور پر منتخب کیا۔زماں نے بنگلور کے بسنت گیری سوئمنگ پول میں ملک کے ایک سرکردہ کوچ پردیپ کمار سے تربیت لی۔ اس سے قبل انہوں نے پنے میں کوچ تپن کمار پانیگراہی کے تحت اپنی جدید تربیت شروع کی تھی۔اس کے بعد سے ، وہ اسکول کی سطح پر اور مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کر چکی ہیں۔ اس پیشہ سے وابستہ ہوکر وہ شروع سے ہی ہندوستان کا نام پوری دنیا میں بلندیوں پر لے جانے کی خواہش مند رہی ہیں۔فریحہ نے بہت کم عمر میں تیراکی شروع کردی تھی۔ ریاستی اور ضلعی سطح کے کئی مقابلوں میں حصہ لینے کے بعد انہوں نے سب سے پہلے کھلے پانی میں تیرنا شروع کیا۔ تیراکی کے لئے انہوں نے اپنے بل بوتے پر ریاستی سطح پر بہت محنت کی۔ ان کی تربیت میں ان کے والدین نے ان کا بہت ساتھ دیا۔ ان کی والدہ نے اپنی نوکری چھوڑ کر ان کے مستقبل پر توجہ دی ۔سخت محنت اور لگن کے ساتھ ساتھ انہوں نے چھوٹے مقابلوں سے حوصلہ پاکر اپنی توجہ بڑے مقابلوں پر رکھی اورمسلسل کوششوں اور محنت سے آگے بڑھتی رہیں۔انہوں نے اپنے تیراکی کیریئر میں قابل ستائش کام کیا ہے اور کچھ قابل قدر سنگ میل طے کیے ہیں۔ فریحہ زمان ایک تیز تیراک ہیں جنہوں نے 50 میٹر بیک اسٹروک ایونٹ میں 31:22 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ قومی ریکارڈ اپنے نام کیا۔کولمبو میں 22 اگست 2006 کو 10ویں ساؤتھ ایشین گیمز میں ہندوستانی تیراک فریحہ زمان خواتین کے 200 میٹر بیک اسٹروک کے فائنل میں حصہ لے کر زمان نے طلائی تمغہ جیتا۔ اس مقابلے میں ان کی ہم وطن مادھوی گری اور پاکستان کی کرن خان نے بالترتیب چاندی اور کانسہ کا تمغہ حاصل کیاتھا۔فریحہ زمان نے ڈھاکہ میں منعقد ایس اے ایف گیمز میں ہندوستان کے لیے اپنا دوسرا گولڈ میڈل جیتا۔ پھر کل 50 میٹر بیک اسٹروک میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد آسام کے تیراک نے 4100 x میٹر ریلے میں طلائی تمغہ جیتا۔ اس مقابلے میں گوری دیسائی، رچا مشرا اور تلسا پربھو ہندوستانی خواتین ریلے ٹیم کے دیگر کھلاڑی تھے ۔انہوں نے سال 2006 کے ساؤتھ ایشین گیمز، کولمبو، سری لنکا میں 50 میٹر بیک اسٹروک (31.7 سیکنڈ) میں گولڈ میڈل جیتا۔ پھر اسی برس 2006 کے ساؤتھ ایشین گیمز، کولمبو، سری لنکا میں 100 میٹر بیک اسٹروک (1.09.05 سیکنڈ) کے لیے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ 2006 کے ساؤتھ ایشین گیمز، کولمبو، سری لنکا میں 200 میٹر بیک اسٹروک (2.31.49 سیکنڈ) کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔2007 ساؤتھ ایشین سوئمنگ چیمپئن شپ (اوپن) میں 50 میٹر بیک اسٹروک (32.02 سیکنڈ) کے لیے گولڈ میڈل، اسلام آباد، پاکستان۔2007 ساؤتھ ایشین سوئمنگ چیمپئن شپ (اوپن)، اسلام آباد، پاکستان میں 100 میٹر بریسٹ اسٹروک (1.10.95 سیکنڈ) کے لیے گولڈ میڈل۔2007 ساؤتھ ایشین سوئمنگ چیمپئن شپ (اوپن)، اسلام آباد، پاکستان میں 50 میٹر بٹر فلائی (30.98 سیکنڈ) میں چاندی کا تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کیا۔فریحہ نے سال 2006 میں آٹھویں فینا ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ میں 25 میٹر کے مقابلے کو انہوں نے 32 منٹ 16 سیکنڈ میں عبور کیا۔ . خواتین کے 50 بیک اسٹروک میں محض پندرہ برس کی عمر میں حصہ لیا۔ فریحہ نے سال 2006 میں آٹھویں فینا ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ میں 25 میٹر کے مقابلے کو انہوں نے ایک گھنٹہ نو منٹ 49 سیکنڈ میں عبور کیا۔ . خواتین کے 100 بیک اسٹروک میں محض پندرہ برس کی عمر میں حصہ لیا۔ فریحہ نے سال 2006 میں آٹھویں فینا ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ میں 25 میٹر کے مقابلے کو انہوں نے دو گھنٹہ 38 منٹ 70 سیکنڈ میں عبور کیا۔ . خواتین کے 200 بیک اسٹروک میں محض پندرہ برس کی عمر میں حصہ لیا۔سال 2010 میں 19ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں 50 میٹر بیک اسٹروک کے مقابلے میں انہوں نے یہ دوری 31 منٹ 34 سیکنڈ میں پوری کی ۔ دسویں ایشین گیمس 2006 میں 50 میٹر کی دوری انہوں نے ایک گھنٹہ نو منٹ اور پانچ سیکنڈ میں مکمل کی۔ یہ مقابلہ 100میٹر بیک اسٹروک کا تھا۔سال 2009 میں13ویں فینا ورلڈ چیمپئن شپ میں 400 میٹر میڈلے ریلے میں حصہ لیا ۔ انہوں نے یہ دوری چارگھنٹے 53 منٹ اور دو سیکنڈ میں پوری کی۔فاریحہ ان خاتون کھلاڑیوں میں سے ایک ایسی ہیں، جنہیں نمایاں طور پر ایک بہترین تیراک کی حیثیت سے جانا جاتا ہے ۔یو این آئی