جموں// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں خطے میں تاجروں کی طرف سے محسوس کی جانے والی احساس بیگانگی کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عمر عبداللہ کی قابل قیادت میں حکومت اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے تبدیلی کے اقدامات کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے یوگا آشرم کٹرہ میں ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے مقامی باشندے اپنے علاقے میں جاری سیاحت اور ترقی سے مستفید ہوں۔
انہوں نے کہاکہ تعمیر و ترقی کا مقصد صرف دکھاوے کیلئے نہیں بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ہونا چاہئے نہ کہ روزگار چھیننے کیلئے۔عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت اس مقصد کے حصول کے لئے انتھک محنت کرنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہا:’ہمارا منشور واضح طور پر ہمارے نظریہ اور مشن کا خاکہ پیش کرتا ہے، جو اس بات کو یقینی بنانے کو ترجیح دیتا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ترقیاتی اقدامات سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ کٹرا کے عوام کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔
کٹرا کے باشندوں نے ہمیشہ کھلے دل سے عقیدت مندوں کی خدمت کی ہے، اور یہ ضروری ہے کہ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت کٹرہ کے عوام پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔
یہ عوام کی حکومت ہے اور عوامی مفاد کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے۔
جموں خطے کی تکثیری روایات کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جموں مذاہب اور ثقافتوں کا ایک خوبصورت نقشہ پیش کرتا ہے۔حکومت تمام گروہوں اور فرقوں کے درمیان بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دے کر ان روایات کو پروان چڑھانے کے لئے وقف ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس چیزوں کو خطہ، مذہب یا سیاسی وابستگی کی نظر سے نہیں دیکھتی ہے۔این سی میں امتیازی سلوک کی کوئی جگہ نہیں ہے اور اسے کسی بھی سطح پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔یہ صرف کشمیر ہی نہیں بلکہ جموں و کشمیر کا پورا خطہ عمر عبداللہ کی قیادت میں تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح: فاروق عبداللہ
