ویب ڈیسک
غزہ//اسرائیلی فوجی اور حماس جنگجووں کے درمیان اسرائیل میں آٹھ مقامات پر لڑائی جاری ہے، جس دوران ہلاکتوں کی بڑھ کر 500 سے متجاوز کر گئی ہے اور کم ازکم 4500 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر بدترین فضائی حملے جاری ہیں جن کے نتیجے میں اب تک 232 فلسطینی شہید اور 1700 زخمی ہو چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی اسرائیل کے کئی حصوں میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہیں۔ خبر رساں ادارے ’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ کی سرحد کے قریب ’سدروت‘ کے ایک پولیس تھانہ پر 10 مسلح جنگجوو¿ں سے لڑائی کی تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ اب اسرائیل کے قبضے میں ہے۔
اخبار نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ انھوں نے رات گئے جنوبی علاقے کے بیشتر حصوں کا کنٹرول واپس حاصل کر لیا ہے، لیکن غزہ کی سرحد کے قریب بیری، سدروٹ اور چار دیگر جنوبی مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں جن کی وضاحت نہیں کی گئی۔
ہارٹز کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی سرحد کے قریب واقع ایک اور علاقے ’کفر عزا‘ کے رہائشی اب بھی اپنے گھروں میں محصور ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔ ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ’کفر عزا اب بھی شدید جنگ کی زد میں ہے۔‘
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، اسرائیل نے بربریت دکھاتے ہوئے غزہ میں رہائشی عمارت کو میزائل حملے میں تباہ کر دیا جبکہ غزہ کو اسرائیل کی جانب سے فراہم کی جانیوالی بجلی کی سپلائی بھی معطل کر دی گئی۔ دوسری جانب حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 300 جبکہ زخمی ہونے والے صیہونیوں کی تعداد 1590 بتائی گئی ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حماس کے حملے گزشتہ شب بھی جاری رہے، تل ابیب سمیت دیگر مقامات پر راکٹ حملے کئے گئے ، ان حملوں میں ہزاروں اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے اسرائیل پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، امریکہ اسرائیل کے ساتھ ہے اور رہے گا، اسرائیل کی حفاظت کیلئے ہماری انتظامیہ کی حمایت مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔