یاترا میں بھیڑ جمع کرنے کیلئے کانگریس علاقائی جماعتوں سے بھیک مانگ رہی ہے: ڈی اے پی

جموں//ڈیموکریٹک آزاد پارٹی نے آج کہا کہ کانگریس بھارت جوڑو یاترا میں بھیڑ جمع کرنے کیلئے جموں وکشمیر کی علاقائی سیاسی جماعتوں سے بھیک مانگ رہی ہے۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کی قیادت راہول گاندھی کو زمینی حقائق پر گمراہ کر رہی ہے۔
ڈی اے پی کا یہ تبصرہ راہول گاندھی کے ایک دن بعد آیا جب راہول گاندھی نے کہا تھا کہ آزاد کے 90 فیصد حامی کانگریس میں واپس آچکے ہیں اور اب آزاد تنہا رہ گئے ہیں۔
ڈی اے پی کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر آر ایس چِب نے یہاں ایک بیان میں کہا،”راہول گاندھی کو حقائق اور زمینی صورتحال کے بارے میں کانگریس کی مقامی قیادت کی جانب سے گمراہ کیا گیاہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ڈی اے پی نے جموں و کشمیر میں کانگریس کو وائٹ واش کردیا ہے”۔
کانگریس میں واپس لوٹنے والے سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند اور سابق ایم ایل اے بلوان سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے، چب نے کہا کہ انہیں، سابق وزیر منوہر لال شرما کے ساتھ، ڈی اے پی چیئرمین نے پارٹی سے نکال دیا تھا۔
اُنہوں نے دعویٰ کیا،”منوہر لال شرما بعد میں ڈی اے پی میں دوبارہ شامل ہوئے، کیونکہ اُن کے پاس اپناسیاسی حلقہ ہے، باقی دو کا کوئی سیاسی حلقہ نہیں ہے”۔
چِب نے کہا کہ ڈی اے پی کی تشکیل کے بعد کانگریس میں انخلاءنے پارٹی کو بنیادی طور پر ہلا کر رکھ دیا ہے اور اب وہ ’ڈیمیج کنٹرول موڈ‘ میں کام کر رہی ہے۔ ”جب سے بھارت جوڑو یاترا جموں و کشمیر میں داخل ہوئی ہے، مقامی قیادت (کانگریس کی) مقامی سیاسی جماعتوں سے بھیڑجمع کرنے کی بھیک مانگ رہی ہے۔ وہ جموں و کشمیر میں اپنی بنیاد کھو چکے ہیں اور یہی حقیقت ہے”۔
چِب نے کہا کہ کانگریس “آرٹیکل 370 کی منسوخی، زمین، نوکریوں اور جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردی حملوں جیسے مسائل پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے،راہول گاندھی جموں وکشمیر سے لگاﺅ اور دلچسپی کے جھوٹے وعدے کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی ایسے لیڈروں کے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں جنہوں نے بھارتی فوج کے خلاف بات کی تھی۔ ایسے ملک دشمن عناصر کو ساتھ لے کر چلنا کانگریس کی قوم کے تئیں خراب ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے”۔