سرینگر// جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے آر ایس ایس سے منسلک اے بی وی پی کی جانب سے منعقدہ ترنگا ریلی میں شرکت کو لازمی قرار دینے والے حکم نامے کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ تمام شہریوں کا ہے۔
پونچھ کے چیف ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا تھا، جس میں مختلف سکولوں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ 40 سے 50 طلباء اور دو اساتذہ کو ریلی میں شرکت کے لیے بھیجیں۔
نائب وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “یہ ملک تمام شہریوں کا ہے، کسی ایک فرد یا جماعت کی ملکیت نہیں۔ قومی پرچم ہم سب کا ہے، اور اگر کوئی سیاسی جماعت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ یہ صرف ان کا ہے، تو یہ ناقابل قبول ہے”۔
انہوں نے کہا، “اگر کسی افسر نے ایسا حکم نامہ جاری کیا ہے، تو یہ مناسب اقدام نہیں تھا کیونکہ 26 جنوری اور 15 اگست ہمارے ان شہداء کو یاد کرنے کے دن ہیں جنہوں نے آزادی کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں”
نائب وزیراعلی نے یہ بات حضرت بل درگاہ کے دورے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے شب معراج کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے مزید کہا، “سیاسی دباؤ کے تحت کسی افسر کی جانب سے ایسا حکم نامہ جاری کرنا غیر مناسب ہے۔ یہ ملک تمام مذاہب اور نسلوں کے لوگوں کا ہے، جنہوں نے آزادی کے لیے قربانیاں دی ہیں”۔
انہوں نے یقین دلایا، “مناسب وقت پر حکم نامہ جاری کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی پر غور کیا جائے گا”۔
دوسری جانب، پی ڈی پی رہنماؤں نے حکم نامے پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت تعلیم کو “پروپیگنڈہ کے آلے” کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور طلباء کو ریلی میں شرکت کے لیے “مجبور” کر رہی ہے۔
سیاسی جماعت کی ترنگا ریلی میں لازمی شرکت کا حکم نامہ غیر مناسب، کاروائی ہو گی: نائب وزیراعلیٰ
