دوحہ// قطر، مصر، اور امریکہ نے بدھ کو ایک مشترکہ بیان میں تصدیق کی کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جو ممکنہ طور پر 19 جنوری 2025 سے نافذ ہوگا۔
معاہدے کے مطابق، تین مراحل پر مشتمل ایک منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے جس کا مقصد “پائیدار امن” قائم کرنا ہے۔ اس میں یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی افواج کا گنجان آباد علاقوں سے انخلا، اور انسانی امداد کی فراہمی شامل ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا، “ریاست قطر، عرب جمہوریہ مصر اور امریکہ نے اعلان کیا کہ غزہ میں جاری تنازع کے فریقین نے یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ پائیدار امن اور مستقل جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے، جو 19 جنوری 2025 سے نافذ ہونے کی توقع ہے”۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ، “معاہدے میں تین مراحل شامل ہیں۔ پہلا مرحلہ، جو 42 دنوں پر محیط ہوگا، جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا گنجان آباد علاقوں سے انخلا، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی، شہداء کے جسد خاکی کا تبادلہ، بے گھر افراد کی واپسی، اور غزہ میں مریضوں اور زخمیوں کے علاج کے لیے روانگی کو ممکن بنانا شامل ہے”۔
بیان کے مطابق، پہلے مرحلے میں غزہ میں انسانی امداد کی محفوظ اور موثر ترسیل، اسپتالوں، صحت مراکز، اور روٹی بنانے کے مراکز کی بحالی، شہری دفاع کے سامان اور ایندھن کی فراہمی، اور بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کی فراہمی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
قطر، مصر اور امریکہ نے مشترکہ بیان میں اس معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر معاہدے کے تمام مراحل کی عملداری کو یقینی بنائیں گے۔
قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے معاہدے کے حوالے سے شامل سفیروں کے کردار کو سراہا اور علاقے میں امن و استحکام کے لیے قطر کی وابستگی کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا، “پچھلے مہینے کے دوران جو پیش رفت ہوئی ہے، وہ ہمارے شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کی بدولت ممکن ہوئی۔ ہم تمام سفیروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں”۔
اس سے قبل، امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے، جس کے ذریعے 15 ماہ کی جنگ کا خاتمہ ہوگا۔