میںاک چھوٹا بچہ ہوں من اور تن کا سچا ہوں دل کا…
سدا میں کوہِ گِراں کی مانند ہزار سختی لئے رہا ہوں دِنوں…
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے ان ہی سے ہیں افراد…
ٹوٹ گیا وہ شجر آنگن کے پیڑ کا جسکی جڑوں کو سینچا…
اے مورِّخ لِکھ نئی تاریخ میرے دیش کی لِکھ یہاں ہے روشنی…
کما کر اپنے بچوں کے لیے جو باپ لاتا تھا وہ خود…
ہو گئے ہر طرح برباد ،اجی سنتے ہو بنے بیٹھے ہو خود…
ہٹے گا گر جو35 اے ریاست کا زیاں ہوگا نہیں آئینِ ہِند…
(صرف مطلعوں پر مبنی ایک نظم) قابلِ تعریف ہی اِس دور…
فیصلہ ہے کہ ترے دل میں ٹھہرنا ہے مجھے اور اک درد…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me