حسرت ہے کہ اس دنیا سے جب جانا مرا ہو اے ربِ…
کیا بتاؤں کیسا تھا بچپن میرا میری دنیا تھی فقط آنگن میرا…
کروں کیسے بیاں توصیف تیری کثافت سے زُباں بے جان میری عقیدت…
بیتے کل کو مَیں سیر کہتا ہوں چلتے پھرتے مَیں شعر کہتا…
تم جو ہنستی ہو تو میرے آنگن کے خاموش پیڑ پہ دھوپ…
زندگی کو بہت قریب سے دیکھا تو یہ ثابت ہوا کہ ٹیڑھی…
آگ سے میں مانگتا گلزار ہوں پروانے کا ہی کررہا کردار ہوں…
دل کہ کُشتۂ غم سر کُوئے صنم اب تو ہے ہر دم…
ہر عبادت کا مدعا ہے کون تُو نہیں تو ترے سوا ہے…
ہم نے جنگیں بہت سی دیکھی ہیں جن میں ہر بار لوگ…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me