پتھر کو تو مت اپنالے، گھر میں تیرے ہیرا ہے ہیرا پتھر…
گھرکی رونق کسی کے گھر کی رونق تھی، کسی کے گھر کی…
بلال عنوان تب گُہر ہاتھ آیا ہے جب حُسن کی شوخیوں نے…
نظم آدمی فولاد دل ہوتا ہے جب کارِ عالم انجام وہ دیتا ہے…
بدنظَر بدنظَر پھیل گئی ہے چار سُو جس نظر کے سامنے ہے…
تم جتنے میسر ہو جاناں میں اُسی میں راضی ہوں! کبھی خاموش…
اضطراب کیا کیفیت تھی اُس طرف اب یہاں یہ کیا خُمار ہے…
مل جل کر رہیں ہم ہے جشن آزادی گیت خوشی کے گائیں…
تنہائی کا گیت صدیوں کا آزار پہن کر کتنے سائے گھوم رہے…
انتظار کی دہلیز پر تم آؤ گی تو موسم بدل جائےگا کتنی…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me