جسم چھلنی ہو رہے ہیں، ہو رہے ہیں سَر قلم آہ !…
نئے تعینات ٹیچر نے بائیو کی اپنی پہلی کلاس میں ہی طلبا…
ایک ہی کمرے میں ،ایک دوسرے سے گزبھر کی دوری پہ بیٹھے…
شادی کے تین سال بعد ایک تو اولاد نہ پانے کا صدمہ…
کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی کیا کہانی تھی اور…
سوچتا ہوں فسردگی کیوں ہے زندگی میں یہ بے حِسی کیوں ہے …
جگر کو تھام کر اظہارِ حالِ زار کرتا ہوں سُن اے بے…
دریائے تیرگی میں بکھرنا پڑا مجھے سورج کے ساتھ ساتھ اُترنا پڑا…
غزل دھوپ کے اس شہر میں اب سائبان کوئی نہیں بجلیاں ہی…
کسی کا رنج نَے شکوہ گلہ ہے میں خوش ہوں جو ملا…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me