جب بھی میں گمرہی سے ملتا ہوں ایک تشنہ لبی سے ملتا…
صحر ا دھوپ سفر سایہ اور منزل دور سانولے بادل…
عہدوپیمان کے دھاگے سے بندھے ہیں ہم لوگ آپ بتلائیے اچھے کہ…
گلوں سے شاخ ِصبا بغل گیر ہوگئی تھی کلی کلی کی زبان…
کیوں جابجا مرتا ہے کشمیری؟ پھر اے خدا آہ و…
بہت دیکھا ہے آئینہ بدل کے وہی ملتا رہا چہرہ بدل کے …
عمارت گر چْکی لیکن ابھی آثار باقی ہیں گئی گزرْی محبت کے…
طرحی غزل یہ تو سوچا ہی نہ تھا ایسا بھی منظر ہوگا…
نگاہ بھر کے وہ اکثر نہارتا ہے مجھے یہ کون شیشے میں…
چاردِن کی یہ زندگانی ہے اس کی جوچیزبھی ہے فانی ہے ہرکسی…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me