غزلیات by Mir AjazغرلیاتJuly 14, 2024 نقش بر لا ابھارتا کیوں ہوں حیرتی ہے نکھارتا کیوں ہوں اس نے مانا کہ لے گیا بازی مجھ سے پوچھو کہ ہارتا کیوں ہوں جن سے میری جبیں اُلجھ…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJuly 7, 2024 خوش اَدا، خوش جمال دیکھاہے یار اک باکمال دیکھا ہے چاند شرمائے جس کے سائے سے وہ روئے بے مثال دیکھا ہے تپتے صحرا میں آج پیاسے نے دیکھ آبِ…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJune 30, 2024 مہربانی جب تلک چلتی ہے چل زندگانی جب تلک چلتی ہے چل شور ہے بس سانس کی ہی ڈور سے یہ روانی جب تلک چلتی ہے چل شوق پر رکھ…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJune 23, 2024 پاس رکھتا ہے جو عزیمت کو دور رکھتا ہے وہ مصیبت کو شہر عیارگی میں غلطاں ہے کوئی کیسے بچائے عزت کو تیسری آنکھ کھول دیتی ہے تم نہ سمجھو…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJune 15, 2024 چھوڑ آتا ہے راستہ کس کو ساتھ دیتا ہے فاصلہ کس کو وقت خالی گُزر گیا اپنا بھیڑ میں ڈھونڈتا رہا کس کو روز ہاتھوں تراشے جاتے ہیں سوچتا ہوں…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJune 9, 2024 اک طلب دل کو تری شام وسحر ہے آج بھی دھونڈتی بس جابجا تجھ کو نظر ہے آج بھی تیرے روشن رخ سے روشن ہے یہ بزمِ کائنات تیری عظمت…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتJune 2, 2024 وقت گزرا ہے بہت لمحۂ تاخیر میں مل آج تو میرے ہراک خواب کی تعبیر میں مل میری آزادیٔ غیرت تُو کہاں ہے آخر پابہ زنجیر ہوں تو حلقۂ زنجیر…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتMay 19, 2024 جو تتلیاں کبھی کرتی ہیں انتخاب غلط پرایک ڈال پہ کِھلتا ہے پھر گلاب غلط سوال کرتی ہوئی آنکھ کیا جھکی ہے کبھی نظر نظر سے کیا تم نے اجتناب…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتMay 12, 2024 بہانہ ساز نہ اب کے کوئی بہانہ کر خدا کا نام لے مُٹھی میں یہ زمانہ کر جہاں پہ تارے بنیں آسمان کی خاطر زمیں پہ فکر کا قائم وہ…
غزلیات by Mir AjazغرلیاتMay 5, 2024 بوجھ غربت کا اُٹھاتے ہوئے مر جاتے ہیں یعنی مزدور کماتے ہوئے مر جاتے ہیں پاس رکھتے ہیں بزرگوں کی روایات کا ہم رشتے ناطوں کو نبھاتے ہوئے مر جاتے…