کسی کو پُرمسّرت دیکھ کر جلنا نہیں ہوتا دلِ مومن میں کینہ…
جس گھڑی اس شہر کا ڈوبا مقدر، برف میں ہو گئے سب…
کسی سنگ سے دِل مِلانے چلے ہو کہ اشکوں میں اپنے نہانے…
سکونِ قلب لکھوں یا کہ اضطراب لکھوں ثواب درد کو لکھوں کہ…
کوئی پتھر نہ کوئی ہیرا نہ تارا ہوگا روشنی دیتا ہے تو…
نفرت سے دیکھئے نہ عداوت سے دیکھئے انساں کو آدمی کی بصارت…
جموں و کشمیر میں اُردو شاعری کے آفتاب روشن تاب عرش صہبائی،…
یہ حِرا کی خامشی میں بسنے والا کون ہے نوٗر افشاں…
آنکھوں کو سُکھ کا خواب دکھایا نہیں گیا دل سے بھی دکھ…
لمحہ وصالِ صبح کا مغرور ہوگیا منشور ہجر یار کا منظور ہوگیا …
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me