سلام اے حُسینؑ ابن علیؑ تیری شہادت کو سلام زیرِ خنجر ہورہی…
پھرتے ہیں مارے مارے یوں وحشت کے زاغ میں ہم کو پلا…
پھیکا پھیکا سا ہے ماحول خُدا خیر کرے اپنی کشتی بھی گئی…
تمہاری نظر سے گرایا گیا ہوں تمہاری نگہ سے چُرایا گیا ہوں…
گھر سے نکلا تو نئی راہ گزر پہ نکلا چل کے دیکھا…
رونقِ زمین و زمان، یہ فتنۂ آسمان ہے کیا یقین اور گمان…
نکلی تھی جگنوئوں کی مٹکتی سیاہ رات روشن ہوئی نگاہ کی حد…
مرےرُوبہ رُو تُو ہے جلوہ گر مجھے دیکھنے کا کرم تو دے…
درد کے راستوں میں رہتا ہے وہ فقط سازشوں میں رہتا…
جہانِ رنگ و بُو ظاہر پرستی جہانِ قلب و باطن سوز و…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me