کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں پر ’محب وطن جماعتوں‘ کی حمایت کی جائے گی: بھاجپا

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// وادی کشمیر میں لوک سبھا کی تین نشستوں پر امیدوار کھڑے نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے کے بعد جموں و کشمیر بی جے پی نے ہفتے کے روز کہا کہ بعض اوقات “بڑے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے فیصلے کیے جاتے ہیں” اور بی جے پی کشمیر میں “محب وطن” پارٹیوں کی حمایت کر رہی ہے”۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے سربراہ رویندر رینہ نے کہا کہ پارٹی اننت ناگ-راجوری، سرینگر اور بارہمولہ کی تین نشستوں پر قومی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رہی ہے تاکہ مقابلہ کرنے والے امیدواروں کو حمایت فراہم کی جا سکے کیونکہ انہوں نے خطے کے وسیع تر مفاد کے لیے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اور کانگریس کو مسترد کرنے کی لوگوں سے درخواست کی تھی۔
رینہ نے ان باتوں کا اظہار پارٹی دفتر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرنے سے پہلے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ، قومی جنرل سکریٹری، انچارج جموں و کشمیر، ترون چگھ اور دیگر موجود تھے۔
رینہ نے کہا، “ہم کشمیر کی تینوں لوک سبھا سیٹوں سے اپنی طاقت کے بل بوتے پر الیکشن لڑنے کے خواہشمند تھے۔ لیکن بعض اوقات ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بڑے مقصد کے حصول کے لیے مختلف فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ہم ان پارٹیوں کی حمایت کر رہے ہیں جو محب وطن ہیں، ان کے لیے کام کر رہی ہیں۔ کشمیر کی بہتری، امن اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے اور معاشرے کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں”۔
ایسے کسی امیدوار یا پارٹی کی شناخت کیے بغیر، انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی نڈا اور دیگر مرکزی قائدین سے مل کر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے اور ناموں کا انکشاف کریں گے تاکہ بی جے پی کارکنان اور حامی انہیں ووٹ دے سکیں۔
رینہ نے کہا، “ہم پوری طاقت کے ساتھ روڈ میپ کے مطابق کام کریں گے اور بی جے پی کی حمایت والے امیدوار یقینی طور پر الیکشن جیتیں گے کیونکہ ہماری پارٹی کا جموں و کشمیر کے ہر کونے میں مضبوط حمایتی بنیاد اور تنظیمی ڈھانچہ اور نیٹ ورک موجود ہے”۔
اُنہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 16 اپریل کو جموں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو مسترد کر دیں جنہوں نے خطے کو “برباد” کر دیا ہے اور دوسری پارٹیوں کو ترجیح دیں جو یہاں سے الیکشن لڑیں گی۔
اُنہوں نے کہا، “وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ہمیں خاندانی جماعتوں کو شکست دینے کے لیے مل کر لڑنا ہوگا جنہوں نے جموں و کشمیر کو آگ میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے ماضی میں کئی دہائیوں تک جموں و کشمیر پر حکومت کی ہے اور وادی میں قتل و غارت اور تباہی لائی ہے۔ وہ (کانگریس، این سی) اور پی ڈی پی) کشمیریوں کے دشمن ہیں کیونکہ وہ نفرت کی سیاست میں ملوث رہے ہیں اور وہ جموں و کشمیر کو تشدد کے پرانے دنوں کی طرف دھکیلنے کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں”۔
اسی دوران جنرل سیکرٹری ترون چگھ نے کہا کہ یہ لڑائی وزیر اعظم نریندر مودی نے شروع کی ہے، جنہوں نے “جموں و کشمیر کو دفعہ 370 اور تین خاندانی پارٹیوں – کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی – جنہوں نے کئی دہائیوں سے آئین کے تحت لوگوں کا “استحصال” کیا، کے چنگل سے آزاد کرایا”۔