عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں ایک بڑے انتظامی جھٹکے کے طور پر ممبر لیگل افیئرز سنیل سیٹھی نے سب کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اُنہوں نے الزام لگایا ہے کہ سابق ذمہ داران کی جانب سے مبینہ طور پر بیک ڈیٹڈ آرڈرز جاری کیے جا رہے ہیں، جن کے باعث وہ اپنے عہدے سے الگ ہو رہے ہیں۔ سیٹھی 2021 سے اس سب کمیٹی کا حصہ تھے اور اپنے استعفیٰ کا خط بی سی سی آئی کے صدر مِتھن منہاس کو بھیجا ہے۔
یہ پیش رفت اُس وقت سامنے آئی ہے جب سپریم کورٹ نے 27 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ جے کے سی اے کے انتخابات 12 ہفتوں کے اندر سابق چیف الیکشن کمیشنرآنچل کمار جیوتی کی نگرانی میں کرائے جائیں۔اپنے استعفیٰ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سیٹھی نے لکھا’’چونکہ سپریم کورٹ نے جے کے سی اے کے انتخابات کرانے کے احکامات دیے ہیں اور الیکشن آفیسر نے جنرل باڈی کی تشکیل تک نئے ذمہ داران کی تقرری کی منظوری نہیں دی، بدقسمتی سے اب سابق ذمہ داران کی طرف سے بیک ڈیٹڈ آرڈرز جاری ہو رہے ہیں جنہیں مارچ 2025 کی تاریخ دی گئی ہے جبکہ اُس وقت ایسا کوئی حکم نہ پاس ہوا تھا اور نہ ہی مجھے اس کی اطلاع دی گئی تھی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے احکامات دور رس نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔یہ آرڈرز کلب مینجمنٹ اور ووٹنگ رائٹس میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ یہ ووٹنگ نامنکلیچر کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے اور میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔اپنے خط کے اختتام پر سیٹھی نے اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ میں ممبر سب کمیٹی کے طور پر اپنا استعفیٰ دے رہا ہوں۔ براہِ کرم قبول کریں اور مجھے سبکدوش کریں۔ میں بورڈ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے یہ موقع فراہم کیا۔ان کا استعفیٰ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت آئندہ انتخابات سے قبل جے کے سی اے کی انتظامی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں ایک نئی پیچیدگی کا اضافہ کرتا ہے۔
سنیل سیٹھی نے جے کے سی اے سب کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا