یواین آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این نے کہا ہے کہ کاٹز نے اس منصوبے کا نام ‘آپریشن گیڈونز رتھس بی’ رکھا ہے، جو مئی میں شروع کی گئی ایک زمینی کارروائی تھی جس کا مقصد علاقے پر قبضے کو بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر بے دخل کرنا تھا۔نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت حملے کے لیے ضروری ریزرو کال اپ آرڈر جاری کیے جائیں گے۔اس منصوبے کو بعد میں سیکورٹی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔چینل 12 کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے ‘آرڈر 8’ کے نام سے جانے جانے والے ہنگامی مسودے کے احکامات پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں ہزاروں ریزروسٹ فوجیوں کو طلب کیا جائے گا۔ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگلے ماہ 50,000 ریزروسٹوں کو طلب کیا جائے گا، جس سے فعال ریزروسٹوں کی کل تعداد تقریبا دوگنی ہو کر000 120،ہو جائے گی۔منگل کے روز اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے قبضے کے منصوبے کے مراحل کا خاکہ پیش کیا جس میں شمالی غزہ میں اسرائیلی افواج کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔8اگست کو اسرائیلی کابینہ نے نیتن یاہو کے غزہ پر بتدریج دوبارہ قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دی جس کا آغاز غزہ سٹی سے ہوگا۔اس منصوبے کے تحت غزہ شہر سے تقریبا 10 لاکھ فلسطینیوں کو جنوب کی جانب نقل مکانی کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس کے بعد شہر کا محاصرہ کیا جائے گا اور رہائشی علاقوں میں دراندازی کی جائے گی۔عینی شاہدین نے انادولو کو بتایا کہ اس کے ایک حصے کے طور پر، فوج نے 11 اگست کو غزہ شہر کے زیتون محلے میں ایک بڑا حملہ کیا۔اس حملے میں روبوٹس کی مدد سے گھروں کو تباہ کرنا، توپ خانے کی فائرنگ، بے ترتیب فائرنگ اور جبری نقل مکانی شامل ہیں۔فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات کے باوجود اسرائیل کے قبضے کی تیاریاں جاری ہیں جس نے مصر اور قطر کی جانب سے پیش کردہ تجویز کے تحت فوجی کارروائیوں کو 60 روز کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں تقریبا 62,100 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ فوجی کارروائی نے قحط کا سامنا کرنے والے انکلیو کو تباہ کر دیا ہے۔گذشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔اسرائیل کو علاقے کے خلاف جنگ پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔