معراج وانی ،کنگن
کبھی کبھی دل چاہتا ہے سب کچھ اُتار پھینکیں،مہنگے جوڑے، قیمتی موبائل ، سوشل میڈیا کی جھوٹی چمک اور بس ایک سیدھی سادی زندگی کو اپنائیں، جس سے قلبی سکون دستیاب ہو ـ جی ہاں !سادگی وہ چراغ ہے جو نہ صرف انسان کی ذات کو روشن کرتا ہے، بلکہ معاشرے کو بھی روشنی عطا کرتا ہے۔ یہ کیفیت دلوں میں سکون، طبیعت میں ہمواری اور رویوں میں نرمی پیدا کرتی ہے۔ آج کی تیز رفتار اور نمائش پسند دنیا میں سادگی ایک بھولا ہوا خزانہ بن چکی ہے جس کی تلاش ہمیں نہ صرف روحانی سکون بلکہ معاشرتی توازن بھی عطا کر سکتی ہے۔قرآن مجید میں سادگی و اعتدال کو بار بار سراہا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:’’اور اسراف نہ کرو، بے شک اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘(الاعراف: 31)۔رسول اکرمؐ کی سیرتِ مبارکہ مکمل طور پر سادگی کا آئینہ ہے۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:’’نبی کریمؐ نے کبھی دو وقت پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا، سادہ لباس، سادہ طعام اور سادہ رہن سہن آپ کا معمول تھا۔‘‘
تاریخ کی عظیم ہستیوں نے سادگی کو عظمت کا زینہ قرار دیا ہے۔حضرت علیؓ کا فرمان ہے : ’’سادگی وہ زیور ہے جسے پہننے والا کبھی خوار نہیں ہوتا۔‘‘بابائے قوم گاندھی جی کا قول ہے : ’’سادگی کے بغیر سچائی کا ادراک ممکن نہیں۔‘‘
سادگی کے فوائد: ۱۔ذہنی سکون۔ قناعت اور سادگی دل کو حسد، حرص اور بخل سے پاک کرتی ہے۔۲۔ معاشی اعتدال۔ فضول خرچی سے بچاؤ اور وسائل کا مؤثر استعمال۔۳۔ اخلاقی بلندی۔ سادہ انسان ریاکاری اور نمود و نمائش سے دور رہتا ہے۔۴۔ روحانی تازگی۔ دل میں خشوع، عبادت میں خلوص، اور کردار میں اخلاص پیدا ہوتا ہے۔
معاشرتی برائیوں کا علاج : آج کے معاشرے میں فیشن، نمائش اور مقابلہ بازی نے انسان کو ذہنی غلامی میں مبتلا کر دیا ہے۔شادی بیاہ کی تقریبات میں اگر سادگی اپنائی جائےتونکاح آسان ہو جائے گا۔طبقاتی فرق کم ہوگا۔معاشی دباؤ ختم ہوگا۔رہائش، لباس، اور طرزِ زندگی میں سادگی اپنا کر ہم دکھاوے کی فضا کو ختم کر سکتے ہیں۔یہ خاص طور پر صاحبِ ثروت طبقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ سادگی کو اپنائیں تاکہ ایک اعلیٰ تہذیب اور کردار کی مثال قائم ہو۔
سادگی صرف ظاہری کیفیت نہیں بلکہ ایک فکری اور روحانی طرزِ حیات ہے۔ یہ انسان کو خلوص، توازن اور سکون عطا کرتی ہے۔ اگر ہم سادگی کو زندگی کے ہر شعبے میں اپنالیں — قول و فعل، رہن سہن، کھانے، تقریبات اور معاشرتی روابط — تو تازگی، راحت اور فطری حسن ہماری زندگیوں کا مستقل حصہ بن جائے گا۔آیئے! ہم سب اس عظیم نعمت سے استفاده اٹھا کر اس کو اختیار کریں اور اپنی زندگیوں کو حقیقی معنوں میں پُرامن، باوقار اور خوشبودار بنائیں ۔
[email protected]>