کشمیر میں 5لاکھ 28ہزار اور جموں صوبے میں 3لاکھ74ہزار متاثرین کی نشاندہی
پرویز احمد
سرینگر //بھارت میں فشار خون سے متاثر آبادی کی شرح 57.3فیصد ہے جبکہ جموں و کشمیر میں متاثرین کی شرح 24.3فیصد ہے۔جموں و کشمیر میں 15سے 54سال کے عمر کے لوگوں میںبلڈ پریشر کی سکرینگ کیلئے آبادی کا مقررہ ہدف45لاکھ 9ہزار 738ہے۔ اس میں سے9لاکھ 1 ہزار 948یعنی 20فیصد میں بلڈ پریشر، جسے خاموشم قاتل بھی کہا جاتا ہے، سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ۔ ان میں 24.3فیصد افراد زیر علاج رہے ، جن میں اب صرف 5.1فیصد علاج و معالجہ کرا رہے ہیں جبکہ 19فیصد مریضوں نے بلڈ پریشر کا علاج ترک کردیا ۔ جموں و کشمیر میں بھی آج 17مئی کو بلڈ پریشر کا عالمی دن منایا جارہا ہے ۔ اس سال عالمی ادارہ صحت نے بلڈ پریشر کے عالمی دن کیلئے ’’فشار خون کی صحیح پیمائش، قابو کرنے، اور لمبی عمر جینا ‘‘ کو مضمون بنایا ہے۔اس کا مقصد بلڈ پریشر سے جوج رہے لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر سے دل، سٹروک اور گردے خراب ہونے کے مکانات پر تفصیلی جانکاری دی جارہی ہے تاکہ مریض ہر وقت بلڈ پریشر کو قابو میں رکھ سکیں۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق جموں و کشمیر میں فشار خون سے جوج رہے مریضوں کی شرح 24.3فیصد ہے جن میں سے جنوبی کشمیر میں 7.7فیصد ، وسطی کشمیر میں 21.7فیصد اور شمالی کشمیر میں 2.2فیصد لوگ ہے۔کشمیر صوبے کے 22لاکھ 5ہزار 980 افراد میں سے24فیصد یعنی 5لاکھ 27ہزار 965افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ جموں صوبے کے 23لاکھ 3ہزار 758کی آبادی میں سے3لاکھ 73ہزار 983افراد بلڈ پریشر کے شکار ہیں۔کشمیر صوبے کے 10اضلاع میں بلڈ پریشر کی سکریننگ کیلئے 22لاکھ 5ہزار 980افراد کی نشاندہی کی گئی ، جن میں سے 24فیصد یعنی 5لاکھ 27ہزار 965افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ۔
جنوبی کشمیر
اننت ناگ کے 3لاکھ 7ہزار 71افراد میں سے 74ہزار 14افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 48فیصد زیر علاج رہے ہیں لیکن اب صرف 7.7فیصد ہی متواتر طور پر علاج کرا رہے ہیں جن میں سے 7.2فیصد افراد کا بلڈ پریشر کنٹرول میں ہے۔ کولگام کی 1لاکھ 56ہزار 431افراد پر مشتمل آبادی میں سے 31ہزار 286افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ، جن میں35فیصد مریض زیر علاج رہے لیکن اب صرف 2.6فیصد لوگ ہی علاج کرا رہے ہیں جن میں 2.1فیصد مریضوں کا بلڈ پریشر کنٹرول میں ہے۔ شوپیان ضلع کی 98ہزار 405افراد میں سے 19ہزار 962افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ، 21فیصد زیر علاج رہے ، 0.1فیصد مریض بلد پریشر کا علاج کرا رہے ہیں اور 8فیصد مریضوں کابلڈ پریشر کنٹرول میں ہے۔ پلوامہ ضلع کی 2لاکھ 10ہزار 922افراد کی آبادی میں 42ہزار 184افراد بلڈ پریشر سے متاثر ہیں۔
وسطی کشمیر
سرینگر ضلع میں سکرینگ کیلئے 4لاکھ 69ہزار 808افراد کی نشاندہی کی گئی ، جن میں سے 93ہزار 962افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ہے۔ صرف 21.7فیصد افراد زیر علاج رہے جن میں سے اب صرف 5.7افراد علاج کرا رہے ہیں۔ سرینگر میں زیر علاج 5.2فیصد مریضوں میں بلڈ پریشر کی بیماری قابو میں ہے۔ گاندربل ضلع کی 1لاکھ 9ہزار 891افراد میں سے 21ہزار 978افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ۔بڈگام ضلع میں2لاکھ 72ہزار 229کی آبادی میں سے 54ہزار 446افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ۔
شمالی کشمیر
شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں بلڈ پریشر کی سکرینگ کیلئے 3لاکھ 75ہزار 736افراد کا انتخاب کیا گیا، جن میں سے 75ہزار 147افراد میں 29.4فیصد لوگ زیر علاج رہے لیکن اب صرف 2.7فیصد لوگ ہی متواتر طور پر ڈاکٹروں سے معائنہ کرا رہے ہیں۔ان میں 2.4فیصد افراد کا ہی بلڈ پریشر قابو میں ہے۔ بانڈی پورہ میں سکریننگ کیلئے 1لاکھ 42ہزار 487افراد کی نشاندہی کی گئی ، جن میں 28ہزار 497افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ۔ 28ہزار 497افراد میں 22.6فیصد لوگ زیر علاج تھے جن میں سے 0.6فیصد علاج کرارہے ہیں لیکن ان میں صرف 0.4فیصد لوگوں کا بلڈ پریشر کنٹرول میں ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں 3لاکھ 23ہزار 959افراد کی سکریننگ کی گئی جن میں سے 64ہزار 792افراد میں بلڈ پریشر کی تصدیق ہوئی ۔