عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بی جے پی کے جموں و کشمیر الیکشن انچارج جی کشن ریڈی نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے پاس آئندہ انتخابات میں دو راستے ہیں: لوگ یا تو دہشت گردی، علیحدگی پسندی کا انتخاب کریں یا امن اور ترقی منتخب کریں۔
ریڈی نے کہا، “ہم اپنی سیاست میں ہمیشہ واضح رہے ہیں۔ جب سے بی جے پی کی تشکیل ہوئی ہے، ہم نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور ہم نے وہ کیا جو ہم نے سیاست کھیلنے کا نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو حقوق فراہم کرنے کا کیا تھا جس کا وہ گزشتہ سات دہائیوں سے انتظار کر رہے تھے”۔
ریڈی نے کہا، ” یہ انتخاب صرف بی جے پی کے لئے انتخاب نہیں ہے بلکہ کانگریس-این سی اتحاد کے خلاف اندولن ہے۔ راہول عمر کے اتحاد کا مقصد جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو زندہ کرنا ہے لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ لہٰذا یہ اندولن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ پاکستان اور اس کے پراکسیوں کو روکا جائے اور جموں و کشمیر ترقی اور امن کی راہ پر گامزن رہے”۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو آئندہ انتخابات میں خود فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی یا ترقی اور امن کے احیاء کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کشمیری نوجوانوں کو دوبارہ پتھر بازی پر آمادہ کر کے سڑکوں پر لانا چاہتے ہیں یا ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اور بلے دینا چاہتے ہیں۔
ریڈی نے کہا کہ بی جے پی جلد ہی اپنا منشور جاری کرے گی جس میں تمام شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا منشور امن اور خوشحالی کی بات کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عبداللہ اور مفتی جموں خطے کے خلاف متعصب تھے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ “میں راہول، عمر اور محبوبہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا آپ قومی پرچم کے علاوہ ایک الگ جھنڈا چاہتے ہیں؟ اور کیا آپ جموں و کشمیر میں دوبارہ الگ آئین چاہتے ہیں؟‘‘ ۔