Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

اصولِ فطرت سے متصادم ہونا نقصان دہ

Mir Ajaz
Last updated: April 26, 2024 12:41 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

دینی تعلیمات اور جدید علمی تحقیقات کی روشنی میں فطرت کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کی جو اہمیت اور افادیت بیان ہوئی ہے اس کی رُو سے جب ہم اپنی زندگی کا جائزہ لیتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہم نہ صرف انفرادی طور پر بلکہ اجتماعی طور پر فطرت کے اُصولوں سے متصادم ہیں ۔ گرد و پیش کے ماحول کے بارے میں فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ اسے صاف رکھا جائے اور اس میں پیدا ہونے والے بگاڑ کو روکا جائے۔لیکن ہم محض اپنے ارد گرد کے ماحول پر بھی نظر ڈالنے کی زحمت گوارا نہیں کرتےہیں۔ ہم جہاں رہتے ہیں، وہاں کے چیزوں کے مجموعے کا نام ہی ماحول ہے۔ ہمارے گھر،آنگن،گلی کوچے،سڑکیں، ندی نالے، دریا، کھیت، پہاڑ، فضا وغیرہ، یہ سب چیزیں مل کر ماحول تشکیل دیتی ہیں۔ اس ماحول میں جب کوئی خرابی آ جائے تو اُسے آلودگی کا نام دیتے ہیں۔جبکہ اس آلودگی سے محفوظ رہنا ہمارے لئے بے حد ضروری ہے۔کیونکہ ایک صحت مند ماحول ہی میں صحت مند معاشرہ فروغ پا سکتا ہے۔ ماحولیاتی صفائی کا اسلامی تصور اس لحاظ سے دیگر تصورات سے مختلف ہے کہ اس تصور میں ہماری زندگی کے تمام اجزاء شامل ہیں۔ یہ صرف عبادات کے لئے وضو اور غسل تک محدود نہیں ہے بلکہ ہماری زندگی کے تمام معمولات کا احاطہ کرتا ہے۔ پانچوں نمازوں سے قبل طہارت کا اہتمام اس لئے ضروری قرار دیا گیاہے تاکہ انسان پاکیزگی کی طرف بڑھتا چلا جائے۔مگر جب ہم اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر ڈالتے ہیں توزیادہ تر صفائی اور پاکیزگی کا فقدان نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ہمیں زمینی آلودگی اور فضائی آلودگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ظاہر ہے کہ ماحول میں بگاڑ آلودگی کا سبب ہے، اس لئے آج کے دور میں حفظانِ صحت و ماحولیاتی تحفظ کے لئے شجرکاری ضروری بن گئی ہے۔ اگر ہم ماحول کو صاف و پاک رکھنے کے لئے درخت لگائیں تو اس سے محض ہمیں ہی نہیں بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔چنانچہ موجودہ سائنس شجرکاری کی جس اہمیت و افادیت کی تحقیق کر رہی ہے، اُس سے ہمیںقرآن و احادیث نے چودہ سو سال قبل ہی آگاہ کر دیا تھا۔ قرآن کریم میں مختلف حوالے سے شجر (درخت) کا ذکر آیا ہے،جبکہ احادیث میں بھی شجرکاری کے حوالے سے صریح ہدایات موجود ہیں۔ بخاری شریف کی ایک روایت میں شجرکاری کو صدقہ قرار دیتے ہوئے ہمارے پیارے نبی ؐ نے فرمایا ہے کہ جو انسان درخت لگائے یا کھیتی باڑی کرے اور اس میں پرندے، انسان اور جانور کھا لیں تو وہ اس کے لئے صدقہ ہے۔یہی وجہ ہے ہمارے اسلاف اور بزرگان ِ دین نے اپنے ادوار میںباغبانی اور شجرکاری میں گہری دلچسپی لے لی تھی اور صدقہ کی نیت سے درخت لگانے کا اہتمام کیا تھا۔ بے شک ہمارا دین صفائی ستھرائی اور نظافت پر زور دیتا ہے تاکہ نجاست اور گندگی کے سبب ماحول آلودہ ہونے سے محفوظ رہےاور آب و ہوا صاف رہے۔ آلودگی چاہے فضائی ہو یا زمینی، انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے تحفظ کا ایک ذریعہ شجرکاری ہے،جوماحول کو خوبصورت اور دلکش بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ قدرت کا نظام ہے کہ اس کائنات میں جہاں ماحول کو آلودہ کرنے والے قدرتی وسائل پائے جاتے ہیں، وہیں ماحولیاتی کثافت کو جذب کرنے والے ذرائع بھی موجودہیں، اس کی بہترین مثال درخت ہیں۔ اگر ہم اطمینان چاہتے ہیں تو پودے اور درخت لگا کر صدقہ جاریہ کا اہتمام کریں۔ شجرکاری کے ساتھ جڑے معیشت اور خوشحالی کے گہرے تعلق کو سمجھیں،جن میں حسنِ فطرت کی رعنائیاں اور دلکش مناظر بھی شامل ہیںجو ہماری آنکھوںکو ٹھنڈک اور دل کو سکون فراہم کرکے ہمیں صحت مند رکھتے ہیں۔ ہمارے لئے یہ موقع غنیمت ہے کہ ہم اپنی نیکیوں میں اضافہ کریں، اپنے ماحول کو خوش گوار بنائیں،اپنا معاشرتی فریضہ نبھائیں۔نہ صرف خود پودے لگائیں بلکہ دوسروں کو بھی پودے لگانے کی ترغیب کریں اور ساتھ ہی اُن کی نگہداشت کرکےاُنہیں محفوظ رکھیں۔اسی سے ہماری وادی سر سبز شاداب ہوگی،فضا آلودگی پاک ہو گی اور صحت مند معاشرے کا قیام ہوگا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?