راجوری+ مینڈھر // راجوری کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ سخت مشکلات میں ہیں جنہیں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ نے اب تک کوئی بھی پہل نہیں کی ۔ واضح رہے کہ منجاکوٹ کے سرحدی علاقے گذشتہ رات سے شدید گولہ باری کی زد میں ہیں جہاں لوگ جان بچانے کی خاطر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں ۔تاہم انتظامیہ نے ابھی تک ان کے رہنے کا کوئی انتظام نہیں کیا۔واضح رہے کہ جنگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اگر چہ انتظامیہ نے کچھ کیمپ قائم کئے گئے ہیں لیکن یہ خیمہ نما ہیں جن میں رہنے کیلئے کوئی تیار ہی نہیں ۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کئی سرحدی مکینوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ کئی روز سے منجاکوٹ کے ترکنڈی ، بریانی گلی اور کانگاگلی کے قرب وجوار میں رک رک کر بڑے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب تک علاقے کے لوگوں کی خبر گری کے لئے ضلع انتظامیہ راجوری کا کوئی بھی فرد وہاں نہیں پہنچا اور نہ ہی ان کے رہنے کا کوئی بندوبست ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایس ایچ او منجاکوٹ کے علاوہ دوسراکوئی بھی افسران علاقوں میںنہیں آیا جو زمینی صورتحال کا جائزہ لیکر عوام کو سرچھپانے کے لئے ضروری اشیاء فراہم کرتا ۔ سرتاج ، غلام محمد ، سبحان علی اور محمد لطیف نے بتایا کہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو جامع پالیسی کے تحت زمین دوز بنکر تعمیر کرکے دئیے جائیں تاکہ جان ومال کا تحفظ یقینی بنایاجاسکے لیکن اس کے برعکس ضلع انتظامیہ راجوری نے سرحد کے آس پڑوس میں ترپال سے کچھ ہی ڈھانچے تعمیر کئے ہیں جو قیام کے قابل نہیں ۔ ان کاکہناتھا کہ ضلع انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ مستقل طور پر سرحدی علاقوں کی عوام کے لئے بنکر تعمیر کرائے تاکہ کسی بھی مشکل گھڑی میں ان کا استعمال عمل میں لایا جاسکے اور جان ومال کو بچایا جاسکے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیت الخلاء اس طرح کے بنائے گئے ہیں کہ تیز ہواکے جھونکے سے سب کچھ زمین بوس ہوجائے گا ۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ سرحدی علاقوں کے عوام کو تحفظ فراہم کرے اور ان کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایاجائے ۔اس دوران مینڈھر کے سر حد ی علاقو ں میں ہندوپاک افواج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے جس دوران ایک خاتون کی موت ہوگئی ہے ۔اس طرح سے گزشتہ رو زسے اس وقت تک ایک خاتون ہلاک جبکہ عام شہر ی ،آرمی کا میجر اور ایک بی ایس ایف اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔حد متارکہ کے قریب بس رہی آبادی کے مالی نقصان کی بھی اطلاعات ہیں ۔دفاعی ذرائع کے مطابق جمعہ کو دن گیا رہ بجے پا کستا نی افو اج نے بالاکو ٹ، مینڈھر اور منکو ٹ سیکٹر و ں میں شدید گو لہ با ری کی جس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔ اس دوران مینڈھر کے رہا ئشی علاقو ں جن میں گو ہلد، ٹا ئی منکو ٹ، منکو ٹ، بالاکوٹ، بسونی، ریلا ں، ملک پو ر ،سندوٹ، نا ونی چو کی ، بھروٹ، دیری ڈبسی، پنجنی، بھر وتی، سہوالہ، تر کنڈی میں تقریبا ً 100 سے زیا دہ ما رٹر گو لے گرے جن کی آوازیں دور دور تک سنائی دیں۔ گو ہلد ملک پو ر میں اسما ء بیگم زوجہ عبدالرحمن عمر 55سال جو کہ ما ل مو یشو ں کے ہمراہ تھی ، ایک مارٹر شل کی زد میں آکر لقمہ اجل بن گئی ۔اگرچہ اسے مقامی لوگوں نے سب ضلع ہسپتال مینڈھر میں پہنچایا جہا ں ڈاکٹر و ں نے مر دہ قر ار دے دیا ۔ ذرائع نے بتا یا کہ گز شتہ رات پاکستانی گو لہ با ری سے بھا رتی افو اج کا ایک میجر اجیت سنگھ جو کہ 21پنجاب رجمنٹ سے وابستہ ہے ،بھی زخمی ہو گیا ہے ۔اس دوران بی ایس ایف ای کاوی ونکٹیش نامی اہلکاراور ایک عام شہر ی عارف حسین شاہ بھی زخمی ہو گئے ۔ آرمی میجر اور بی ایس ایف جو ان کا علا ج معالجہ آرمی ہسپتال اُدھمپور میں چل رہا ہے ۔ ایس ڈی ایم مینڈھر ٹھا کر شیر نے فا ئر نگ سے جا بحق ہو نے والی خا تو ن کے لو احقین کو ایک لاکھ روپے کا چیک بطور امدادبھی دیا ہے ۔ انہو ں نے سرحدی علاقو ں میں رہنے والے لو گو ں سے اپیل کی ہے کہ وہ گو لہ با ری کے دوران گھر و ں سے با ہر نہ نکلیں۔اس دوران گز شتہ رات فا ئر نگ سے دیری ڈبسی میں تین افر اد کا گھا س بھی جل گیا جبکہ بالاکو ٹ میں کئی مکانو ں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں ۔شام دیرگئے تک بالاکوٹ سیکٹر میںفا ئر نگ کا سلسلہ رک رک کر جا ری تھا جبکہ منکو ٹ اور مینڈھر سیکٹرو ں میںفا ئر نگ کا سلسلہ تھم گیا۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنرپونچھ محمد ہارون ملک اور ایس ایس پی پونچھ جتیندر سنگھ جوہر نے مینڈھر کادورہ کرکے صورتحال کاجائزہ لیا ۔ انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ شلنگ کی زد والے علاقوں سے دور رہیں اور اپنی جان کو بچانے کی کوشش کریں ۔