Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

آقائے دوجہاں ﷺ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 23, 2016 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
 روایات میں آیاہے کہ شاہِ یمن تبع حمیری نے ارض مقدس حجاز کی طرف لشکر کشی کی۔ حجاز کی شام گلفام ابھی آخری پیغمبر صلی ا للہ علیہ وسلم کے دیدارسے محروم تھی۔ شاہِ یمن نے ملک گیری کی ہوس میں خانۂ کعبہ کا محاصرہ کیا۔ اسے فتح کی امید تھی لیکن شانِ قدرت دیکھئے وہ اپنے عزم میں نامراد رہا اور فتح کا منتظر، اہل ِدانش نے اُسے سمجھایا کہ یہ خانۂ خدا ہے باز آ۔ آخر وہ تائب ہو کر سوئے طیبہ(قدیم نام یثرب) چل دیا۔ ساتھ اس کا لشکر جرار تھا۔ فصیل شہر کے قریب اس نے ڈیرہ ڈالا۔ آس و امید لگائے تاک میں رہا، لیکن تمام تدبیریں ناکام ہوئیں، وہ اُلجھنوں میں پریشاں تھا کہ مہینوں بیت گئے، نہ رسد کا انتظام نہ فتح کا پیغام۔ اس نے سوچاکہ کیا کیاجائے۔ حیرت و استعجاب میں غرق تھا کہ اس کی نگاہ کھجور کی گٹھلیوں کے ڈھیر پر پڑی، اس کے دریافت پر اہل لشکر نے کہا کہ روزانہ مدینہ کی فصیل سے کھجوروں کے تھیلے ہماری جانب اُچھال دیے جاتے ہیں، انھیں اہل ِلشکر کھا لیتے ہیں۔شاہ یمن متحیر ہوا۔ اُسے اہل ِمدینہ کے اعلیٰ اخلاق نے متاثر کیا کہ یہ لوگ حالت جنگ میں بھی دشمنوں سے ایسی مروت کر رہے ہیں۔ اس نے اپنے مصاحبین کو اکابر طیبہ سے رابطے کا حکم دیا۔ جب یہ بات علما و احبارِ مدینہ تک پہنچی تو انھوں نے کہا:’’ہم دور دراز سے یہاں آکر آباد ہوئے۔ کسی کا تعلق خیبر و شام سے ہے، کسی کا مصر سے، لیکن ہم یہودی ہیں۔ ہم نے تورات و زبور جیسی الہامی کتابوں میں یہ پڑھا کہ یہاں(مدینہ میں) نبی آخرالزماں ﷺ آنے والے ہیں اور ہم یہاں رہ کر انھیں کا انتظار کر رہے ہیں۔ہماری کتب سماوی کے مطابق پیغمبر شفیق و انیس، حلیم و کریم اور مہمان نواز ہوں گے، اس لیے ہم بھی خود کو ان جیسی صفات سے متصف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
تبع حمیری ان باتوں سے متاثر ہوا کہ پیغمبر آخرالزماںؐ ابھی تشریف نہیں لائے لیکن آپ ؐ کے اوصافِ حمیدہ پر ان لوگوں نے عمل شروع کر دیا، اس کے ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا، وہ رونے لگا، دل کی دنیا میں انقلاب آیا، عالم ِشوق میں کہنے لگا: ’’کاش وہ نبی کریمؐ کے دورِ مسعود میں ہوتا، آپ ؐ پر ایمان لاتا اور سرخ رُو ہوجاتا اور جب وہ اپنی قوم کے مظالم سے تنگ آکر یہاں تشریف لاتے تو ان کا خدمت گزار بنتا۔‘‘اس کا شوقِ دیدار بڑھ گیا۔ اس نے اہل ِمدینہ سے شہر کے دیدار کی اجازت طلب کی، جو نبی آخرالزماں صلعم کی جاے ہجرت بننے والی تھی۔ اذن ملا، شاہ طیبہ ؐکی گلیوں میں داخل ہوا، وہ اب فاتح نہیں مفتوح تھا، اس کے دل کی دنیا اَن دیکھے محبوب کبریاؐ کی یاد سے بس چکی تھی۔ مؤرخین بتاتے ہیں کہ اس کے ساتھ اس کے لشکری بھی حضور اقدس ؐ کی یادوں میںمستغرق تھے اور یہ جلوس دیوانہ وار طیبہ کی گلیوں میں بڑھتا جا رہا تھا۔یوں معلوم ہوتا تھا کہ تاریخ انسانی کا یہ پہلا جلوس استقبال تھا جورحمت عالم  ﷺکی آمد آمد سے ایک ہزار سال پہلے منعقد ہوا۔ دارالہجرت میں شاہ ِیمن دست بستہ سر جھکائے چل رہا تھا اور عمائدین سلطنت بھی مؤدب ہمراہ تھے، تبع حمیری نے پورے شہر کو صاف کرایا، عالی شان عمارتیں بنوائیں، اس کی تمنائے دل ہوئی کہ وہ بھی علماے یہود کے ساتھ آخری پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا انتظار کرے مگرامورِ سلطنت کی مصروفیات نے اس کی یہ آس پوری نہ ہونے دی، بغاوتِ یمن کے سبب دل گرفتہ اسے لوٹ جانا پڑا۔ عالم حسرت میں اس نے ایک خط لکھ کر مہر کے ساتھ صندوق میں بند کیااور اس کی چابی شامول نامی یہودی عالم کے سپرد کی۔اسے تاکید کی : تمھیں آخری پیغمبرؐ کا زمانہ نصیب ہو تو انھیں یہ خط دے دینا، نہیں تو اس نامہ ٔ دل کو نسلاً بعد نسل ٍاسے منتقل کرتے رہنا تا آں کہ وہ مبارک وجود طیبہ میں جلوہ گر ہو جائے۔
کتب سیر و تاریخ میں درج ہے کہ یہ خط شامول کی اکیسویں پست میں حضرت ابوایوب انصاری ؓتک پہنچا۔ صبحِ امید نمودار ہوئی، خاک دانِ گیتی اس مبارک وجود سے منور ہوئی جو تمام مخلوق کے نبی ہیں، جنہیں خالق ارض وسماء نے نورانیت کے ساتھ جلوہ آراء کیا ، جنھیں علم و حکمت سے  خدائے ذوالجلال نے خود سنوارا، جنھیں دو جہانوں کے خزانوں کی کنجیاں عطا کی گئیں، جنھیں دستِ قدرت نے ایسا مہ کامل بنایا کہ شرک کے ایوان میں زلزلہ آگیا جب فضل و کمال کا وہ پیکر جب فاراں کی چوٹی سے طلوع ہوا اور پھر اعلانِ نبوت فرمایا تو تیرہ وتار دلوں نے آپ ؐ کو اپنے جیسا بشر جان کر شرک و کفر کو گلے لگائے رکھااور آمادۂ ظلم ہوئے، اور ایک دن وہ آیا کہ یہ عظیم پیغمبر آخر الزماں ؐاپنے دارالہجرت (مدینہ منورہ) کی طرف روانہ ہوئے۔اللہ اللہ! صبحِ بہاراں نمودار ہو گئی، عالم وارفتگی میں عرب کے چاند کے طلوع کی خبریں طیبہ کے ہر گلی کوچے میں پھیل گئیں، فضاے بسیط میں نغمگی پھیل گئی طلع البدر علینا من سنیۃالوداع ’’وداع کی گھاٹیوں سے چاند طلوع ہو گیا ہے‘‘…ع
دل و جاں وجد کناں جھک گئے بہرِ تعظیم
 آمد مدینہ پررحمت عالم صلعم کی اونٹنی حضرت ابوایوب انصاری ؐکے گھر کے پاس بیٹھ گئی، اللہ اللہ! میزبانی کی سعادت کسے ملنے لگی، وہ جسے نسلاً بعد نسلٍ محبوب کا انتظار تھا، فراق کی آگ کب سے سلگ رہی تھی، اس مبارک و عظیم مہمان نے حضرت ابوایوب انصاری ؓکی میزبانی خندہ پیشانی سے قبول کی،حضرت ابوایوب ؓتبع حمیری کے خط کے امین تھے، اور وہ (اہل ِمدینہ)تو صدیوں سے نبی آخرالزماں ؐکی آمد آمد کے منتظر تھے۔یہ انصاری نبی  ٔ محترم کے تو معین و مددگار بننے والے تھے، محبوب کبریا ؐ کے انتظار میں ان محبین نے ہزار سال سے زاید کا عرصہ گزارا تھا،ان کے حوصلے پہاڑ سے زیادہ مضبوط تھے، جنھیں صدیاں کم زورنہ کرسکیں۔ایک روایت کے مطابق بعثت نبوی کے بعد حضرت ابوایوب انصاریؓ نے شاہِ یمن تبع حمیری کا وہ خط ایک معتبر شخص کے ذریعہ آقائے دوجہاں ؐکی خدمت اقدس میں روانہ کر دیا تھا، شاہِ یمن نے جو خط آقاے کونین صلعم کے نام لکھا اس کا متن کچھ یوں تھا:’’یہ خط تبع بن وردع کی طرف سے حضرت محمد مصطفی (ﷺ) کی جانب ہے، جو حضرت عبداللہ کے بیٹے خاتم النبیین اور رسول رب العالمین ؐہیں، امابعد!اے محمد (ﷺ) میں آپؐ پر اور آپؐ کی کتاب پر ایمان لایا جو اللہ نے آپؐ پر نازل کی، آپؐ کے دین پر اور آپؐ کی سنت پر بھی ایمان لایا، آپؐ کے رب پر ایمان لایا جو تمام جہانوں اور تمام چیزوں کا رب اور مالک ہے۔ میں ایمان لایا آپؐ کے رب کی طرف سے ایمان اور اسلام کی جو فضیلتیں نازل ہوئیں، میں نے انھیں قبول کیا، اگر میں نے آپؐ کو پایا تو میں نے نعمت حاصل کر لی، اور اگر نہ پا سکا تو آپ ؐمیرے لیے قیامت کے دن شفاعت فرما دیجیے گا، اس لیے کہ میں آپؐ کی اولین امت میں سے ہوں۔ للہ اس دن مجھے فراموش نہ کیجیے گا، میں نے آپؐ کی اتباع، آپؐ کی تشریف آوری اور آپؐ کی بعثت سے پہلے کی ہے۔ میں آپؐ کی ملت اور آپؐ کے جد امجد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر قائم ہوں۔‘‘
یہ تاریخی خط ملاحظہ کے بعد آقاے دوجہاں  ﷺ نے زبان مبارک سے فرمایا: مرحبا یا اخی الصالح ’’اے صالح بھائی!مرحبا‘‘… تبع حمیری مراد کو پہنچا۔ صالح کے مبارک الفاظ زبانِ فیض ترجمانؐ سے کیا ادا ہوئے کہ شاہ یمن تبع حمیری کی عقبیٰ سنور گئی۔ کیسے عظیم تھے وہ جنھوں نے دس صدیوں تک اپنے محبوب کا انتظار کیا!!! سعادتوں کا سفر بھی کیسا بار آور ثابت ہوا۔ یثرب کی زمیں اس وجود مسعود سے طیبہ بنی اور نوری وجود سے مدینہ منورہ کہلائی۔ عظمتوں کی داستانِ شوق آج بھی تازہ ہے، صدیاں گزرگئیں لیکن محبتوں کی بزم آج بھی ایسے ایمان افروز  محببیں و متوسلین کی سعادتوں کے پاکیزہ انفاس سے مشک بارہے۔ مدینہ امینہ سے نسبت و تعلق نے فراق کے لمحات گزارنے والوں کو نبی آخرالزماںصلعم کے مبارک قدموں سے فیض یاب ہونے کا لمحۂ وصل بھی عطاکیا، ان انصار ؓکی عظمتوں کو سلام جنھوں نے محبوب رب العالمینؐ کی آمد کا چرچا کیا، اور دنیا میں آمد کے لیے وہ دس صدی پہلے سے ہی منتظر تھے۔ صبح و مسا وہ سہانی گھڑی کے منتظر تھے کہ کب ماہِ عرب کعبے میں چمکے گا اور شرک کے غبار چھٹیں گے، ایمان کی صبح درخشاں نمودار ہوگی۔ سچ کہا امام شرف الدین بوصیری (م۶۹۴ھ)نے:
حَتّٰی اِذَا طَلَعَتْ فِیْ الْاُفْقِ عَمَّ ھُدَا
ھَاالْعَالَمِیْنَ وَاَحْیَتْ سَائِرَ الْاُمَمٖ
یہاں تک کہ جن اُفق کائنات پر وہ آفتاب طلوع ہوا تو اس کی ہدایت سارے جہانوں میں پھیل گئی اور اس نے بہت ساری قوموں کو ہدایت عطا کردی۔ 
Cell. 09325028586
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں میں منشیات کے نیٹ ورک کا پردہ فاش، 7 گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد: پولیس
تازہ ترین
اسرائیل نے غزہ میں ساٹھ روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے پر رضامندی ظاہر کی: ٹرمپ
بین الاقوامی
اننت ناگ پولیس نے ملی ٹنسی سے متاثرہ کنبوں کے لئے ہلپ لائن قائم کی
تازہ ترین
امرناتھ یاترا: زمینی، فضائی اور ٹیکنالوجی پر مبنی سہ رُخی سیکورٹی انتظامات
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025
جمعہ ایڈیشن

قرآن مجید اور انسان کی فطرت فہم و فراست

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?