دفعہ35پر شنوائی فی الحال مؤخر کرنے کی درخواست منظور

Kashmir Uzma News Desk
5 Min Read
    نئی دلی//ریاستی حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے آئین ہند کی دفعہ35اےسے متعلق کیس کی سماعت فی الحال دیوالی یعنی 19 اکتوبر کے بعد عمل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ریاست جموں کشمیر کو آئین ہند کی مختلف دفعات کے تحت حاصل خصوصی پوزیشن کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا گیا ہے اور اس ضمن میں کئی درخواستیں عدالت میں زیر سماعت ہیں۔سب سے اہم پٹیشن دلی کی ایک غیر سرکاری تنظیم’’وِی دی سٹیزنز‘‘ نے عدالت میں دائر کررکھی ہے جس میں دفعہ35Aکی منسوخی کا مطالبہ کیا گیاہے۔دفعہ35Aایک صدارتی حکمنامے کے ذریعے 1954میں آئین ہندمیں شامل کی گئی تھی جس کے تحت جموں کشمیر کو مستقل باشندگی کے حوالے سے خصوصی حقوق تفویض کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کا سہ رُکنی بنچ اس پٹیشن کی شنوائی کررہا ہے۔اسی طرح کی ایک اور عرضداشت کشمیری پنڈت خواتین چارو ولی کھنہ اور ڈاکٹر سیما رازدان بھارگو نے بھی عدالت عظمیٰ میں دائر کی ہے جس میں آئین ہند کی دفعہ35Aکے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کے آئین کی دفعہ6کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ اس پٹیشن میں ایسی کئی دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے جن کی رو سے ریاست سے باہر شادی کرنے والی خاتون ریاست کے اندر جائیداد کے حق سے محروم ہوجاتی ہے اور یہ پابندی ان کے بچوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ریاستی آئین کی دفعہ6بھی اسی کے بارے میں ہے ۔قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ نے ریاست کے خصوصی درجے سے جڑے کیسوں کی ایک ساتھ سماعت کرنے کا پہلے ہی اعلان کررکھا ہے اور عدالت نے یہ بھی واضح کیاہے کہ اگر یہ معاملہ آئین سے جڑا ہے تو اس کیلئے ایک5رُکنی آئینی بنچ تشکیل دیا جاسکتا ہے۔تاہم اب اس کیس کی شنوائی قریب دو ماہ کیلئے ٹال دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاستی سرکار کو اس بات کا خدشہ لاحق تھا کہ دفعہ35Aسے متعلق کیس کی شنوائی سے عید الاضحی سے قبل ہی وادی کشمیر میں امن و قانون کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے اور اسکے نتیجے میں ایک اور ایجی ٹیشن جنم لے سکتی ہے۔چنانچہ حکومت نے فی الحال کیس کی شنوائی ٹالنے کیلئے ایک حکمت عملی مرتب کی جس کے تحت سپریم کورٹ سے کیس کی سماعت دیوالی کے بعد عمل میں لانے کی درخواست کی گئی۔واضح رہے کہ دیوالی کا تہوار19اکتوبر کو منایا جارہا ہے۔جمعہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس جے ایس کھیہار، جسٹس ڈی وائی چندر چُود اور جسٹس دیپک مسرا پر مشتمل سہ رُکنی بنچ کے سامنے چارو ولی کھنہ اور ڈاکٹر سیما رازدان کی طرف سے دائر کردہ پٹیشن کی شنوائی مقرر تھی، تاہم اس موقعے پر ریاست جموں کشمیر کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ راکیش دویدی اور ایڈوکیٹ شعیب عالم نے عدالت سے درخواست کی کہ دفعہ35Aسے متعلق تمام کیسوں کی شنوائی دیوالی کے بعد انجام دی جائے۔انہوں نے بنچ کو یہ بھی بتایا کہ کیس کی دیوالی کے بعد سماعت عمل میں لانے پر مرکز کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔عدالت نے ریاست کی درخواست تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دفعہ35Aسے متعلق تمام عرضداشتوں کی شنوائی دیوالی کے بعد ہوگی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ میں ریاست کی خصوصی حیثیت پر سوال اٹھائے جانے سے بھاجپا کو چھوڑ کرریاست کی تمام مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں نے اس پرمشترکہ اور انتہائی سخت موقف اختیار کررکھا ہے جن میں حکمران پی ڈی پی بھی شامل ہے۔یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی دفعہ35Aکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو لیکر نئی دلی کو خبردار کیا ہے۔ دوسری جانب علیحدگی پسند تنظیموں کے ساتھ ساتھ تجارتی انجمنوں، وکلاء اور سول سوسائٹی تنظیموں نے بھی دفعہ35Aکی منسوخی کے خلاف ایجی ٹیشن چلانے کا اعلان کیا ہے۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *