پاکستانی زیر انتظام کشمیر سےسی پیک کاگذر، بھارت کی خودمختاری کیلئے چیلنج،جنگجو تنظیموں کو مسلسل دی جانے والی مدد کے سنگین نتائج نکلیں گے:جنرل راوت

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
پونے // بھارت کے فوجی سربراہ جنرل بپن راؤت نے کہا ہے کہ چین ڈوکلام اور لداخ میں سرحد کی صورتحال تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے سی پیک کو گذارنا بھی بھارت کی خودمختاری کیلئے چیلنج ہے۔جنرل راوت نے پونے میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سکم، بھوٹان اور تبت سے متصل ڈوکلام پلیٹو پر جاری تنازع کے حوالے سے چین پر الزام لگایا ۔جنرل راوت کا کہنا تھا’’پڑوس کے ممالک میں خاص کر پاکستان، مالدیپ اور میانمار میں چین دفاع اور معاشی شراکت داری بڑھا رہا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے چین کا اقتصادی راہداری گزارنا بھی بھارت کی خودمختاری کو ایک چیلنج ہے‘‘۔اپنے خطاب میں جنرل راوت نے وادی کی صورتحال کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں ’پاکستان نے پراکسی جنگ چھیڑ رکھی ہے‘۔انہوں نے کہا’’جہادی تنظیموں پر پاکستان کا اعتماد اور انہیں مسلسل دی جانے والی مدد کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ اس کا خطرہ صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ چین سمیت جنوبی اور مشرقی ایشیا ء کے دوسرے ممالک کو بھی ہے‘‘۔ جنرل راؤت نے کہا کہ چین کے ساتھ تنازع تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بین الاقوامی تعلقات مکمل طور پر ختم ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چین بھارت کے ساتھ اپنی سرحد پر صورت حال کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے اور آج ڈوکلام میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔جنرل راؤت کے مطابق آنے والے دنوں میں ڈوکلام جیسے واقعات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔حال ہی میں لداخ کے علاقے میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی اور پتھر بازی ہوئی تھی۔ اس سے متعلق جنرل راؤت نے کہا کہ ایسے مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک مشترکہ نظام پہلے سے موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی سلامتی کی صورتحال میں چین مسلسل اپنا دبدبہ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *