Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جموں

یوم اساتذہ پر خاص

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 6, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ والدین بچے کو جنم دیتے ہیں اور اساتذہ اس کو ایک زندگی جینا سکھاتے ہیں ۔بچہ ماںکی گود میں سے سیکھنا شروع کرتا ہے اور قبر کی گود تک سیکھنے میں مائل رہتا ہے لیکن اس سب میں مدرس کا ایک کلیدی رول ہوتا ہے کہ ایک آدمی سے ایک انسان بنانے میں استاد اپنا تن من دھن نچھاور کر دیتا ہے ۔استاد ایک ایسی ہستی ہے کہا جائے کہ اس کی مٹھی میں ایک طالب علم کی قسمت کی لکیریں ہوتی ہیں ۔قارئین مجھ میں وہ جسارت نہیں کہ ایسی ہستی کی بات کروں کہ جس کی مٹھی میں خدا نے ہماری قسمت کے فیصلے رکھے ہوتے ہیں ۔یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ استاد ہی کائنات میں ایک ایسی ہستی ہے جس کی محفل میں بیٹھنا ایک ہزار دن کی محنت سے افضل ہے کیونکہ وہ ایک شمع کی مانند جل کر بچوں کو روشنی دیتا ہے ۔استاد ایک معمار اور استاد بیمار روحوں کا مسیحا اور خون جگر کا سوداگر ،بس اتنا سمجھ لیجئے کہ اگر سبق کتاب ہے تو نظر استاد ہے ،اگر چاہت علم ہے تو طاقت استاد ہے ،اگر دل نور ہے تو دھڑکن استاد ہے۔ادب ایک درخت ہے تو علم اس کا پھل ہے۔استاد ہی ہے جو باپ کی طرح پیار کرتا ہے اور ماں کی طرح غلطیوں کو معاف کر دیتا ہے۔ وہ ایک شمع کی طرح جل کر اپنی شاگردوں میںعلم کی روشنی پھیلاتا ہے ۔جب ایک بچہ جنم لیتا ہے تو وہ صرف ایک آدمی کی شکل میں ہوتا ہے لیکن جب وہ استاد کے پاس آتا ہے تو وہ ایک انسان بن جاتا ہے ،وہ استاد ہی ہے جس نے ہمیں والدین کا رتبہ بتایا اور جہالت کی طرف بھٹکتے ہوئے اقدام کو جنبش دیکر نور کی طرف روانہ کیا ،اخلاق و اخلاس ،امن و محبت کا پیغام بھی اسی استاد نے دیا ۔عرفان ذات کا احساس،خدمت حلق کا جنون ،عمل پیہم،جہد مسلسل اور سعی ناتمام کے اوصاف سے مستفیض شخص جب شخصیت بن جائے تمام چہار سو چاندنی بکھیرتا ہے ۔فاتح عالم بننے کا خواب دیکھنے والے سکندر اعظم اپنے استاد آرستو کی حکمت و دانائی کے بغیر تاریخ میں نام پیدہ نہ کرسکتا،تاریخ ہند میں گپت خاندان کا سنہری دور نہ جانے کن الفاظ میں لکھا گیا ہوتا اگر چندر گپت کو چانکیہ جیسا استاد نہ ملتا اور جلال الدین کو اکبر اعظم بنانے والا دماغ بہرام خان جیسے اتالیف کا تھا۔استاد وہ پُل ہے جو بچے اور اس کے مقصد کے مابین حائل ہے اور اس پل سے گزر کر ہی ایک بچہ اپنے مقصد کو حاصل کر سکتا ہے ۔انسان دنیا میں کبھی بھی تنہا وقت نہیں گزارتا وہ کئی رشتوں اور ناطوں کے ساتھ جڑا رہتا ہے ان میں سے کچھ رشتے اور تعلق خونی ہوتے ہیں جبکہ بہت سے رشتے اور تعلق روحانی،اخلاقی اور معاشراتی طور پر بنتے ہیں ان ہی میں سے ایک رشتہ استاد کا بھی ہے ۔استاد کو معاشرے میں روحانی والدین کا درجہ بھی حاصل ہے ۔اسلام میں استاد کا رتبہ والدین کے رتبے کے برابر قرار دیا گیا ہے، کیونکہ دنیا میں والدین کے بعد اگر بچے کی تربیت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تو وہ معلم یعنی استاد ہی ہے اور ایک استاد ہی ہے جو ہمیں دنیا میں رہناسہنا سکھاتا ہے اور کتابوں کا علم سمجھنے میں مدد دیتا ہے چنانچہ اس لحاظ سے استاد واجب الاحترام شخصیت ہے گویا استاد معلم یا مدرس کی تعریف اگر ان الفاظ میں کی جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ استاد لوہے کو تیار کر کے کندن بنا دیتا ہے تو پتھر کو تراش کر ہیرا بنا تا ہے اور بنجر زمین کو سینچ کر کھلیان بناتا ہے ۔استاد معمار بھی ہے اور کسان بھی ہے استاد واجب الاحترام اور لائق تعظیم ہے ۔استاد کا درجہ ماں باپ کے برابر قرار دیا گیا ہے ۔ایک زمانہ تھا کہ طالب علم حصول علم کی تلاش میں میلوں کا سفر پیدل کرتے تھے ،سالہا سال ملکوں ملکوں گھومتے تھے،گھر بار سے در کنار رہ کر اپنے من کو سیراب کرتے تھے ،اساتذہ کی مار کھاتے تھے،ڈانٹ بگھتے تھے ،سزا  جھیلتے تھے تب کہیں جا کر نگینہ بنتے تھے۔ مگر اس دور کے طالب علم با ادب اور با تمیز ہوا کرتے تھے ،استاد کے قدموں میں بیٹھنا،استاد کی باتوں کو حاموشی سے سننا اور استاد کے سامنے چوں تک نہ کرنا کجا مذاق اڑانا تو دور کی بات مگر نظر اٹھا کر مقصد کی بات کرنے سے بھی ڈرتے تھے۔وقت نے اپنی اڑان بھری تو انسان بھی ترقی کی کئی منزلیں طے کرتا چلا گیا اور اگر وقت بدلا تو تہذیب اور آداب کے انداز بھی ساتھ ساتھ بدلتے چلے گئے ۔چنانچہ یہ حقیقت ہے آج کے دور میں استاد بننا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ۔موجودہ دور میں اول تو کوئی استاد بنا پسند ہی نہیں کرتا اگر کوئی بد قسمتی سے بن جائے تو وہ اپنی عزت گنوا دیتا ہے کیونکہ موجودہ دور کا طالب علم استاد کو عزت دینے کا کاروادار نہیں ہے وہ ایک استاد کو ایک تنخواہ دار ملازم سمجھتا ہے جس کی عزت کرنا ضروری نہیں سمجھتا اور بچوں کی سوچ کے سب سے بڑے ذمہ دار خود والدین بھی ہیں جو بچپن میں بچوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھا دیتے ہیں کہ یہ ہمارا تنخواہ دار ملازم ہے اور انھیں اتنی عزت دی جائے کہ جتنی اوروں کو دی جائے ۔حقیقتاً موجودہ دور کا اتالیقی طریقہ کار اور اکیڈمک کلچر نے بھی استاد کی عزت کو بہت کم کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج علم بھی تقریبا ً ناپید ہوتا چلا جا رہا ہے اور اتنے اسکول،کالج،مدرسے اور یونیورسٹیاں بن جانے کے با وجود معاشرے میں اخلاقیات،ادب ،آداب اورتہذیب نام کو چیز نہیں رہی ۔اسلام میں جہاں مسلمانوں پر حصول علم کو فرض قرار دیا ہے وہاں اسلام کی نظر میں استاد کو بھی معزز مقام حاصل ہے تا کہ اس کی عظمت سے علم کا وقار بڑھ سکے،استاد کی اہمیت علم کی بارش کی سی ہے جو زمیں بارش کو جزب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وہ بارش کے فیض سے سر سبز و شاداب ہو جاتی ہے ۔جب ہمارے رسولﷺ تعلیم دیتے تو صحابہ اکرامؓ اس قدر خاموشی سے بیٹھتے تھے کہ گویا ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں اور انہوں نے ذرا سی بھی حرکت کی تو وہ اڑ جائیں گے ۔دنیا میں علم کی قدر اسی وقت ممکن ہے جب استاد کو معاشرے میں عزت کا مقام حاصل ہو۔جو طالب علم کا استاد کا ادب و احترام کرنا جانتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے استاد کا کہنا مانتے ہیں وہ ہمیشہ کامیاب و کامران ہوتے ہیں اور دنیا میں بھی وہی عزت و مقام حاصل کرتے ہیں جو انہوں نے اپنے اساتذہ کو  عزت دی اس لئے کسی دانشمند نے کیا خوب کہا ہے کہ’با ادب با نصیب،بے ادب بد نصیب‘۔
 
 
                                                                                                                    متعلم گورنمنٹ ڈگری کالج مہنڈر
 

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری قصبے کی گلیاں اور نالیاں بدحالی کا شکار مقامی عوام سراپا احتجاج، انتظامیہ کی بے حسی پر سوالیہ نشان
پیر پنچال
تھنہ منڈی کے اسلام پور وارڈ نمبر 8 میں پانی کا قہر | بی آر ائو اور ٹی بی اے کمپنی کے خلاف عوام سراپا احتجاج
پیر پنچال
پٹھانہ تیر گائوں میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت عام لوگوں کو پانی ،بجلی کے علاوہ فلاحی سکیموں کا فائدہ پہنچانے کی اپیل
پیر پنچال
شمالی کمان کے آرمی کمانڈر کا راجوری ایل او سی کے بی جی بریگیڈ کا دورہ افواج کی تیاریوں اور خطرے کے ردعمل کے نظام کا جائزہ، جوانوں کا حوصلہ بڑھایا
پیر پنچال

Related

جموں

حکومت لوگوں کو دہلیز پر صحت خدمات فراہم کرنے کیلئے پُرعزم نائب وزیر اعلیٰ کا سب ڈسٹرکٹ ہسپتال اکھنور کا معائینہ،علاج و خدمات پر زور

July 12, 2025
پیر پنچالتازہ ترینجموںخطہ چناب

کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان

July 12, 2025
تازہ ترینجموں

جموں میں روزگار میلہ، 237 امیدواروں کو تقرری نامے تقسیم

July 12, 2025
جموںخطہ چناب

اکھرال رام بن میں سرشام المناک سڑک حادثہ | ٹاٹا سومو 7سو فٹ گہری کھائی میں جاگری،4مسافرلقمہ اجل،2شدید زخمی

July 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?