نئی دہلی// سرحدوں کی حفاظتی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے خاتون وزیر دفاع نرملا سیتھا رمن فوجی سربراہ جنرل بپن راوَت کے ہمراہ ریاست کے دوروزہ دورے پر آج سرینگر پہنچ رہی ہیں۔وزیر دفاع کی حیثیت سے نرملا سیتھا رمن کا ریاست کا یہ پہلا دورہ ہوگا جس دوران وہ لداخ میں واقعہ دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن گلیشئر کا دورہ کرنے کے علاوہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ، گورنر این این ووہرااورریاست میں تعینات فوج کے سینئر کمانڈروں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گی۔ اس دوران وہ ریاست میں تعینات فوجی کمانڈروں کے ساتھ بات چیت کرکے حفاظت سے متعلق تازہ ترین صورتحال کی جانکاری حاصل کریں گی۔وزیر دفاع ایک ایسے وقت پر ریاست کا دورہ کررہی ہیں جب ہند پاک بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ پر گولی باری کے باعث صورتحال انتہائی کشیدہ بنی ہوئی ہے۔وزیر دفاع کو پاکستان کے ساتھ لگنے والی لائن آف کنٹرول و بین الاقوامی سرحد اور چین کے ساتھ لگنے والی حقیقی لائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مفصل جانکاری فراہم کی جائے گی۔اس مقصد کیلئے سرینگر میں قائم فوج کے 15کور ہیڈکوارٹر پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوگی جس میں فوج کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔میٹنگ کے دوران انہیں وادی کی مجموعی حفاظتی صورتحال اور کنٹرول لائن کے حالات پر بریفنگ دی جائے گی ۔اس سلسلے میں خاص طور پر جنگجوئوں کی سرگرمیوں ، ان کے خلاف جاری کارروائیوںاور دراندازی کی نوعیت جیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔سرینگر میں رات بھر قیام کے بعد وزیردفاع اور فوجی سربراہ سنیچر30ستمبر کولداخ خطے میں واقع دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن گلیشئر کا بھی دورہ کرکے وہاں تعینات افسران اور اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔