جموں//گورنمنٹ ہائی سکول پریندرضلع رام بن میں سالانہ تقریب کااہتمام کیاگیا ۔اس موقعہ پر دسویں جماعت سے فارغ ہونے والے طلباء کے لئے ایک الوداعی تقریب بھی منعقد کی گئی اورطلباء کی جانب سے تمدنی پروگرام پیش کئے گئے جسے سامعین نے خوب پسندکیا۔ سال رفتہ کے دوران نصابی اورغیرنصابی سرگرمیوں میں نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے طلباء کوانعامات سے نوازا گیا ۔سالانہ تقریب میں علاقہ کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔اس موقعہ پر معززافرادنے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے ہائی سکول پریندرکوہائرسکینڈری سکول کادرجہ دیاجاناچاہیئے۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ سال 1986 میں اس اسکول کوہائی سکول کادرجہ دیاگیاتھا ۔31سال کاطویل عرصہ گذرنے کے باوجودبھی اس اسکول کو ہائرسکینڈری سکول کادرجہ نہیں دیاگیا جوکہ اس علاقہ کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے ۔اس علاقہ کے بچوں کومیٹرک پاس کرنے کے بعدگیارہویں جماعت میں داخلہ لینے کیلئے باٹوجاناپڑتاہے جس کے لئے طلباء کو تقریباً 7کلومیٹر کاراستہ پیدل طے کرناپڑتاہے ۔ ناپختہ راستہ اورغیرآبادعلاقہ ہونے کی وجہ سے بچوں کوجان کاخطرہ بنارہتاہے ۔یہاں یہ بات قابل غورہے کہ چندماہ پہلے جنگلی جانوروں کے حملے کی وجہ سے کئی اشخاص جان بحق اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔اس لیے ہائی سکول پریندرکوبغیرکسی تاخیرکے ہائرسکینڈری سکول کادرجہ دینے کی اشدضرورت ہے۔30سال کاعرصہ گذرنے کے باوجودبھی ہائی سکول پریندر کوہائرسکینڈری سکول کادرجہ نہیں دیاگیا ۔متعددیہاتوں کے طلباء کوگیارہویں جماعت میں داخلہ لینے کے لئے باٹونیل جانے کے لئے مجبورہوناپڑرہاہے اورجنگلی جانوروں کے خطرہ اوربارش وبرفباری کے دوران طلباء کومشکلات اور جان کاخطرہ لاحق رہتاہے۔کچھ عرصہ پہلے جنگلی جانوروں کے حملوں میں کئی افرادشدیدزخمی وجان بحق ہوئے ہیں۔مقررین نے حکومت سے ہائی سکول پریندرکادرجہ بڑھاکرہائرسکینڈری سکول کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کاپرزورمطالبہ کیاہے۔