ریاض //سعوددی محکمہ پاسپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے حج پر جانے والوں کے فنگر پرنٹس لئے جانے کے بعد 10 برس کیلئے بلیک لسٹ ہو جائیں گے۔ مختلف خلاف ورزیوں پر بیدخل کئے جانے والوں کو 3 برس تک سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔عرب روزنامہ 'المدینہ' کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ خروج اور واپسی ویزہ کو فائنل ایگزٹ ویزے میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اگر کوئی شخص خروج و واپسی لیکر سعودی عرب سے سفر کر گیا ہو تو ایسی صورت میں اس کے مذکورہ ویزے کو بیرون مملکت رہتے ہوئے فائنل ایگزٹ ویزے میں تبدیل نہیں کیا جا سکے گا۔ فائنل ایگزٹ ویزہ اجراء کی تاریخ سے 60 دن تک موثر رہتا ہے۔اخبار نے محکمہ جوازات کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر مملکت میں اقامے پر موجود کوئی خاتون خروج اور واپسی لیکر سعودی عرب سے اپنے ملک چلی گئیں اور وہیں اس کے یہاں ولادت ہوئی ہو تو ایسی صورت میں نومولود کو ماں کے ویزے پر سعودی عرب لانے کی سہولت حاصل ہو گی۔ اس کی فیس لی جائے گی۔ جوازات کا کہنا ہے کہ اگر گھریلو ملازم کے ریکارڈ پر مرافق یا تابع ہوئے تو ایسی صورت میں اس سے فیملی فیس ہر قیمت پر وصول کی جائے گی۔ اس سے اسے کوئی استثنیٰ نہیں ہو گا۔سعودی عرب میں 20 لاکھ کے لگ بھگ گھریلو ملازم سکونت پذیر ہیں۔ ان میں سے 62 فیصد خواتین ہیں۔ جوازات کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ ختم ہونے سے ایک برس کے اندر توسیع کرائی جا سکتی ہے۔ محکمے نے یہ بھی بتایا کہ اگر کسی شخص پر ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانے ہوں تو ایسی صورت میں وہ اپنے زیر کفالت کا پاسپورٹ جاری کرا سکے گا خلاف ورزیوں کا ریکارڈ پر ہونا پاسپورٹ کے اجراء میں حائل نہیں ہو گا۔