نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے آج ملک کے دس کروڑ بچوں کو امتحان میں ذہنی تنا¶ کم کرنے کا سبق پڑھاتے ہوئے ان میں خوداعتمادی پیدا کرنے ، اپنے ساتھیوں سے مقابلہ کرنے کی بجائے اپنے سے مقابلہ کرکے خودکو بہتر بنانے اور نمبروں کے پیچھے نہ بھاگنے کا مشورہ دیا۔مسٹر مودی نے طلبا کو زندگی میں کچھ انوکھا کرنے اور سماج کے لوگوں کو جاننے اور انہیں سمجھنے کی بھی صلاح دی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے والدین کو اپنے بچوں کا موازنہ دوسروں سے نہ کرنے کی ہدایت دی اور اساتذہ سے طلبا کے ساتھ جذباتی رشتہ قائم کرنے کا بھی مشورہ دیا۔انہوں نے آج راجدھانی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم کے مکمل طورپر بھرے ہوئے آڈیٹوریم میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے یہ کلاس لی۔ انہوں نے اسٹیڈیم میں موجود طلبا کے علاوہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پورے ملک کے مختلف شہروں کے طلبا اور ٹی وی چینلوں کے ذریعہ بھی طلبا کے سوالات کے جواب دے ئے ۔ ۔اس موقع پر انسانی وسائل کوفروغ کے وزیر پرکاش جاوڈیکر ، وزیرقانون روی شنکر پرساد، صحت کے وزیر جے پی نڈا، سائنس و تکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن، ثقافت کے وزیر مہیش شرما، وزیراعظم کے دفتر کے وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے علاوہ انسانی وسائل کو فرو غ کے وزیرمملکت اپندر کشواہا اور ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ بھی موجود تھے ۔مسٹر مودی نے آڈیٹوریم کے اسٹیج سے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ وزیراعظم کے طورپر نہیں بلکہ آپ کے دوست کے طورپر آپ سے بات چیت کرنے آئے ہیں۔ یہ ایک وزیراعظم کا پروگرام نہیں ہے ۔ یہ دس کروڑ بچوں کا پروگرام ہے ، آپ لوگ میرے ممتحن ہیں۔ پتہ نہیں آپ لوگ مجھے کتنے نمبر دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کا دوست ہوں، آپ کے کنبہ کا دوست ہوں، آپ کے سرپرستوں کا دوست ہوں۔ آج میرا امتحان ہونے والا ہے اور آپ لوگ آج میرا امتحان لینے والے ہیں۔ پورے ملک کے دس کروڑ سے زیادہ بچو ں ، ان کے رشتہ داروں اور اساتذہ سے روبرو ہونے کی خوش نصیبی مجھے حاصل ہوئی ہے ۔وزیراعظم نے اس موقع پر اپنے اساتذہ کی تعلیم کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کے اساتذہ نے انہیں ابھی بھی طالب علم بنا رکھا ہے ۔ ان کے اندر کے طالب علم کو برقرا ررکھا ہے اور مجھے بڑی تعلیم یہ ملی کہ اپنے اندر کے طالب علم کو مرنے مت دینا اندر کا طالب علم زندہ رہتا ہے تو اس سے جینے کی طاقت ملتی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے طلبا کی امتحانات میں گھبراہٹ کو دور کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جوا ب دیتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں کو اپنے اندر خوداعتمادی پیدا کرنی چاہئے اور سوامی وویکانند کی طرح ' اہم برہم سمی یعنی میں ہی برہم ہوں' یہ ماننا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ امتحان میں 33کروڑ دیوی دیوتا کام نہیں آتے بلکہ خوداعتمادی کام آتی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ونٹر اولمپک میں کناڈا کے کانسہ کا تمغہ جیتنے والے اسنو بال کے کھلاڑی مارک کا ذکر کیا جس نے زخمی ہونے کے بعد بھی خوداعتمادی سے تمغہ جیتا۔مسٹر مودی نے کہاکہ جب آپ امتحان دیں تو بھول جائیں کہ کوئی آپ کا امتحان لے رہا ہے اور آپ کو نمبر ملیں گے بلکہ خوداعتمادی کے ساتھ امتحان دیں کیونکہ خوداعتمادی کے بغیرکامیابی نہیں ملتی۔انہوں نے امتحان پر توجہ مرکوز کئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہر طالب علم کی کسی نہ کسی چیز میں توجہ مرکوز ہوتی ہے چاہے وہ گانا ہو یا دوست۔ اس لئے علیحدہ سے توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ جن اسباب سے کسی چیز پر توجہ مرکوز رہتی ہے ان اسباب کو جانئے اور اس سے تقویت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ توجہ کیلئے دل، جسم ،روح اور ذہن کو یکجا کرکے کرنے کی بات کہی اور اس سلسلہ میں عظیم کرکٹ کھلاڑی سچن تندولکر کے گیند پر توجہ مرکوز کرنے کا ذکر کیا۔مسٹر مودی نے والدین کے اپنے بچوں کا موازنہ دوسرے بچوں سے کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آپ کو اپنے میدان میں کھیلنا چاہئے اس سے طاقت رہتی ہے ۔ آپ اپنے دوستوں کے ساتھ مقابلہ کیوں کرتے ہیں ؟ آپ خود کو جاننے کی کوشش کریں۔ آپ ماڈل بنیں۔ جب آپ دوسروں سے مقابلہ کرتے ہیں تو تنا¶ میں آجاتے ہیں ۔ اس لئے آپ خود کو بہتر بنائیں اور اچھی کارکردگی پیش کرنے کے بارے میں سوچیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے یوکرین کے کھلاڑی ببوکا کا ذکر کیا جس نے پول والٹ یعنی بانس کود میں 36بار اپنے ہی ریکارڈ توڑے ہیں۔