نئی دہلی/یو این آئی/ اپوزیشن نے حزب اقتدار لیڈروں پر فوجیوں کے قربانی کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ ملک کے اقتدار اور سالمیت کی حفاظت کے لئے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات پر حکومت کو اپوزیشن پارٹیوں کو اعتماد میں لینا چاہئے۔تقریبا تین گھنٹے تک چلنے والی 21 اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک تحریری بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کو سیاسی اختلافات سے اوپر رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ جوانوں کی قربانی پر حکمراں فریق کے لیڈران سیاست کر رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس پر بھی افسوس ظاہر کیا کہ ملک کی جمہوری روایت کے بر خلاف قومی سلامتی کے معاملے میں وزیر اعظم نے کل جماعتی میٹنگ نہیں بلائی۔ اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت سے ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کی حفاظت کے لئے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کے سلسلے میں ملک کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا۔بیان کے مطابق میٹنگ میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں نے 14 فروری کو پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد کی مذمت کی۔ میٹنگ میں 26 فروری کو پاکستان میں واقع دہشت گرد تنظیموں کے کیمپوں پر فضائیہ کی کارروائی اور فوجیوں کی جرات اور جذبے کی تعریف کی گئی۔اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ہندوستانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے اور ایک جنگی طیارے کے نقصان ہونے پر دکھ کا اظہار کیا اور لاپتہ پائلٹ کی سلامتی پر تشویش ظاہر کی۔میٹنگ میں راہل گاندھی کے علاوہ سابق ڈاکٹرمنموہن سنگھ، سونیا گاندھی، غلام نبی آزاد، اے کے انٹونی، احمد پٹیل، شرد پوار، چندرا بابو نا ئیڈو، ممتا بنرجی، شرد یادو، ڈی ایم کے کے ٹی شیوا، سیتا رام یچوری، ستیش چندر مشرا، راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، کمیونسٹ پارٹی کے سدھاکر ریڈی، جنتا دل ایس کے دانش علی وغیرہ شامل تھے۔