Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

اردو ۔۔۔ مستقبل محفوظ ہے؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 30, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
   قومی کونسل برائے فروغِ اُردو نے کچھ عرصہ قبل بالی وڈ ستاروں سلمان خان ، شاہ رُخ خان اور کترینہ کیف کی خدمات حاصل کر کے اردو کی ترقی وترویج کااشارہ دیا تھا۔ یہ تینوں اداکار ہندی سنیما کے ستون مانے جاتے ہیں مگر کیا انہیں اردو کا مستقبل بچانے کی فکر بھی لاحق ہے ،اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ۔ اصولی طور کسی زبان کا مستقبل محفوظ بنانے میں عوام کا کردار سنگ بنیاد جیسی اہمیت رکھتا ہے۔  بلاشبہ زمانے کی ناقدری کے باوجود اردو آج بھی اپنے بل پر بر صغیر  میںایک مقبول عوامی زبان ہے ، کیونکہ اس میں حلاوت ، وسعت،معنویت اور انسانی جذبات واحساسات سے ہم قدم رہنے کی جملہ صفات بدرجہ ٔ اتم پائی جاتی ہیں۔ شاید اسی بناپر داغؔ دہلوی کواس شاعرانہ مبالغہ آرائی کی جسارت ہوئی   ؎
 احمد پاک ؐ  کی خاطر تھی خدا کو منظور
 ورنہ قرآن بھی آتا ، بزبانِ اردو
 ارود برصغیر ہند وپاک کی واحد زبان ہے جودرۂ خیبر سے چاٹگام اور میانمار سے قلات تک مروج ہے ۔ عرب دنیا اور لندن ، امر یکہ اور یورپ میں بھی اس کے چرچے ہورہے ہیں ۔ یہ ہر معنی میں ایک مقبول عام زبان ہے جس کی اپنی ایک شریں تہذیب وتاریخ ہے۔ اگرچہ اس زبان کے حروف تہجی سے لے کر جملوں کی بناوٹ ، تذکیر وتانیث اور واحد جمع تک اپنے منفرد قواعد وضوابط ہیں ، لیکن عربی ، فارسی اور پراکتوں نے اس زبان کے کاکل سنوار نے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ عربی زبان کی خوشبوئیں محمد بن قاسم کے ما بعد براستہ سندھ گجرات اس عوامی زبان میں جذب ہوئیں اور فارسی کی لذتیں محمود غزنوی کے ذریعے شمالی ہند تک پھیل کر اردو کے دامن ِارتقاء کو وسیع ترکر گئیں۔ یہ دونوں زبانیں اس نئی نویلی بولی کو گنگا جمنا کے دوآبے میں لے گئیں توایک نئی شاندار لسانی اثاثے کی دریافت ہو ئی ۔ آگے جب دلی مسلم حکمرانوں کی قلمرو میں آگئی تو اردو عربی ، فارسی اور پراکرتی بولیوں کے حسین سنگم سے ایک مخلوط مگر حسن ِ آہنگ سے معمور ارود زبان معرض ِوجود میں آئی جو بہت جلدبادِ بہاری کی صورت میں مختلف ثقافتوں، افکار ، مذاہب، عقائد ، مزاجوں میں خود کوڈھال کر جابجا اظہار کی کونپلیں اور بیان کے شگوفے پھوٹنے کا باعث بنی۔ چنانچہ حضرت بابا فرید گنج شکرؒ اور حضرت امیر خسرو  ؒ کے اردو منظومات سے لے کر حضرت سید محمد خواجہ بندہ گیسودرازؒ کی ’’معراج لعاشقین‘‘ اورقلی قطب شاہ اور عادل شاہی دور تک اس زبان نے شباب بھری انگڑائیاں لیں ،پھرمحمد عطا حسین خان تحسین ؔاور میرامنؔ سے لے کر غالبؔ ، اقبال ؔ، فیض ؔاور فراقؔ تک اردو نے زمانے کے لسانی تقاضوں ، ادبی پیرائیوں اور ندرتِ اظہار کو اپنی آغوش میں لیا، یہاں تک کہ جب تحریک آزادیٔ ہند کا بگل بجا نے کے لئے تاریخ کو کسی میٹھی رسیلی عوامی زبان کی ضرورت محسوس ہوئی تو قرعہ ٔ فال ارود کے نام ہی نکلا۔ا ردو نے انقلاب زندہ باد کا نعرہ ٔ مستانہ دے کر اپنی نغمگی وتازگی سے مردہ دلوں میں انقلاب کی اُمید جگائی اور خفتگانِ ہندمیں بیداری کاخون دوڑایا مگرافسوس صد افسوس سنہ سنتالیس کے ناگفتہ بہ حالات میں اردو کو یکایک بد نگاہی اور کج دماغی کے بھینٹ چڑھائی گئی۔ یوں میرؔوغالبؔ اور منشی پریم چندکی مشترکہ میراث کو تعصب اور تنفر کے صدموں سے دوچار ونا پڑا۔ بہت سارے متعصب جفاکاروں نے اردو زبان کے ساتھ خدا واسطے بیر میں اس زبان سے بدسلوکیاں روا رکھیں کہ ان کرم فرمائیوں کے نتیجے میں ستر سال سے یہ زبان اپنی ہی جنم بھومی میں سرد مہری ، اجنبیت اور فرقہ پرستانہ سوچ کے بیچ اپنی بقاء کی جنگ تن تنہا لڑتی چلی جارہی ہے ۔ بقاء کی اس جنگ کی معجزہ نما بات یہ ہے کہ ارود یہ جنگ بے سر وسامانی کی حالت میں اکیلے کا میابی کے ساتھ لڑ رہی ہے ۔ اس دوران اپنی بے مروتی اور احسان فراموشی کو چھپانے کے لئے تنگ نظر ومتعصب لوگوں نے اس زبان کو مذہب کا لبادہ پہنا کر اس کے خلاف جاہلانہ الزمات کی یورشیں  جاری رکھی مگر یہ اردو کی سخت جانی ہے کہ ان آندھیوں میں بھی یہ زبان گیتوں ، غزلوں ، فلمی نغموں، افسانوں، فلمی مکالموں، مشاعروں اور درسی کتابوں کی صوت میں زندگی کی سانسیں لے رہی ہیں۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ہماری ریاست میں بھی اردو کے ساتھ بر س ہا برس سے سوتیلی ماں کا سلوک رو ارکھا جا رہا ہے۔ افسوس کہ اس بدسلوکی سے اردو زبان کو بچانے کے لئے ریاست میں کوئی ایسی سنجیدہ ادبی ولسانی تحریک برپا ہی نہ ہوئی جو اردو ادیبوں ، دانش وروں، شعرائے کرام اور صحافیوں کو کسی ایک مشترکہ پلیٹ فارم سے جو ڑ کے چلتی اور ارود کو اپنا آئینی حق دلانے پر منتج ہو تی ۔ آج کی تاریخ میں ریاست میں ایک ایسی علمی وادبی اردو نواز تحریک کے لئے میدان ہموار ہے مگر اس کے لئے کوئی فرہاد ومجنون بن کر سامنے آئے تو سہی ۔ اردو کی کمزوری کا مطلب ہے ریاست کی جغرافیائی اکائیوں کی لسانی وحدت کاخطرے میں پڑجانا ۔اس لئے دفاعِ ارود کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کا ہونا آج پہلے سے کئی زیادہ وقت کی پکار ہے ۔ اردو کی ترویج وارتقاء کے لئے اس زبان کے پرستاروںپر لازم ہے کہ وہ اول خلوصِ دل اور عزمِ صمیم کے ساتھ اس زبان کے تئیں اپنا بے لوث اور فعال رول ادا کریں، دوئم ریاست کی سرکاری زبان ہو نے کے باجود یہ زبان جس عدم توجہی اور حوصلہ شکنی کی تختۂ مشق بنی ہے ، اس کا مؤثر سدباب کر انے کی کاوشیں کر یں ، سوم یہ لوگ اقتدار واختیار کی مسند پر بیٹھے لوگوں کو بہ دلائل سمجھائیں کہ ریاست کے تینوںخطوں کو جوڑنے والی زبان اردو ایک قومی اثاثہ ہے جس سے ہی ہماری وحدت اور باہمی مووت مشروط ہے، لہٰذا اس زبان کی ناقدری کو ترک کیا جا نا چاہیے ،چہارم اس زبان کے تئیں عوام میں جو احساسِ کمتری پایا جاتا ہے، اس کا قلع قمع کرنے کے لئے موثر اور کارگراقدامات کئے جانے چاہیے تاکہ خدانخواستہ اردوکا حشر بھی ریاست میں فارسی جیسا نہ ہو ، پنجم اردو کاز کے لئے وقف متوالوں کی غایت اولیٰ یہ ہونی چاہیے کہ وہ نہ صرف اردو دنیاکی معروف شخصیات کی تخلیقات اور ادبی کاوشوں سے لوگوں کو مستفید ہونے کی ترغیب دلائیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اردو کے نئے فرہادوں اور جدید تیشوں کو تلاشنے کے لئے قلمے قدمے درمے معاونت کریں۔ ششم اردوزبان کی ترقی وکمال کے لئے سرکاری ،نیم سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹر میں ارود زبان کے ڈگری یافتہ طلبہ وطالبات کے لئے روزگار کے مواقع ڈھونڈ نکالنے کی تحریک چلائیں۔ ان اہداف کے ساتھ اگر اردو کے بہی خواہ اپنے اپنے دائرہ ا ثر میں سنجیدہ کام کریں گے تو ریاست میں اردو کے دوام وبقاء کا خواب ایک ٹھوس حقیقت+ کاروپ دھارن کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ یہاں وقت وقت پہ اردو کے تحفظ وبقاء کے نام پر بہت ساری اردو انجمنیں قائم ہوئیں مگر ان میں خلوص کا فقدان بھی رہا اور استقامت کی کمی بھی ،اس لئے یہ بہت جلد ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑ ھ کر کاغذی گھوڑے ثابت ہوئیں۔ بہر صورت شکر ہے کہ اردو سے وابستہ زیادہ تر ادیب اور قلم کار اخلاص سے بہرہ مند ہیں اور لسانی تعصبات اور گروہی مفادات سے بالاتر ہوکر اُردو زبان و تہذیب کی ترویج واشاعت چاہتے ہیں ۔ اُردو کے لئے یہی محبت وخلوص مثل تریاق ہے جس سے اردو تہذیب کے احیاء نو کے ساتھ ساتھ اس زبان کی مقبولیت، پذیرائی اوربے پناہ محبتوں کا اُجالا ممکن ہے ۔ اُمید کی جانی چاہیے کہ تمام محبانِ اردو مل جل کر بقائے اردو کی مشترکہ تحریک کے لئے ہمہ تن مصروفِ عمل ہو جائیں گے۔ 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری قصبے کی گلیاں اور نالیاں بدحالی کا شکار مقامی عوام سراپا احتجاج، انتظامیہ کی بے حسی پر سوالیہ نشان
پیر پنچال
تھنہ منڈی کے اسلام پور وارڈ نمبر 8 میں پانی کا قہر | بی آر ائو اور ٹی بی اے کمپنی کے خلاف عوام سراپا احتجاج
پیر پنچال
پٹھانہ تیر گائوں میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت عام لوگوں کو پانی ،بجلی کے علاوہ فلاحی سکیموں کا فائدہ پہنچانے کی اپیل
پیر پنچال
شمالی کمان کے آرمی کمانڈر کا راجوری ایل او سی کے بی جی بریگیڈ کا دورہ افواج کی تیاریوں اور خطرے کے ردعمل کے نظام کا جائزہ، جوانوں کا حوصلہ بڑھایا
پیر پنچال

Related

اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?