سرینگر// حکومت نے وادی میں گوشت کی پرچون قیمت480اور تھوک قیمت450روپے فی کلو مقرر کردی ہے۔ صوبائی کمشنر نے مٹن ہول سیل اور رٹیل ڈیلروں کومتنبہ کیا ہے کہ سرکارکی طرف سے طے شدہ نرخ ناموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں انکی لائسنس منسوخی بھی شامل ہوگی۔ وادی میں کھلے عام گزشتہ ایک برس سے600روپے گوشت فی کلو فروخت کرنے کے بیچ صوبائی انتظامیہ نے پیر کو گوشت کی قیمت 480 روپے فی کلو مقرر کی۔صوبائی کمشنر پی کے پولے کی صدارت میں’’ قیمت طے کرنے والی کمیٹی‘‘ کی5برس بعد منعقدہ میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا۔ میٹنگ کے دوران گوشت سپلائروں،پرچون اور ہول سیلر ڈیلروں کی آرائیں حاصل کی گئیں۔ انہوں نے اپنی طرف سے گوشت کی قیمت مقرر کرنے کیلئے علیحدہ علیحدہ تفصیلات پیش کیں۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے کہا کہ تمام صورتحال بشمول پیدواری قیمت،رسل و رسائل،پروسسنگ اور دیگر متفرقہ اخراجات کو مد نظر رکھتے ہوئے گوشت کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔پولے نے کہا کہ آئندہ سے سالانہ بنیادوں پر تھوک قیمتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے قیمتیں طے کی جائیں گی۔ میٹنگ کے دوران سرکار کی جانب سے طے کی گئی قیمتوں کے نفاذ کو سختی کے ساتھ عملانے پر زور دیتے ہوئے ڈویژنل کمشنر نے متنبہ کیا کہ اضافی قیمتوں پر گوشت فروخت کرنے یا سرکاری نرخنامہ کی خلاف ورزی کرنے والے قصابوں اور مٹن ڈیلروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی،اور کیسوں کا اندارج بھی کیا جائے گا۔ صوبائی کمشنر نے کہا کہ مقامی پیداوار میں اضافے کے باوجود قریب70فیصد گوشت بیرون ریاستوں در آمد کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے متعلقین سے سرکاری نرخ ناموں اور قیمت کے نفاذ میں تعاون کرنے پر زور دیا۔ پی کے پولے سے ہول سیلرڈیلروں نے درخواست کی کہ وہ ریٹ لسٹ کے مطابق ہی بیرون ریاستوں کی منڈیوں یا ڈیلروںسے گوشت کی خریداری کریں،اور چور بازاری و اضافی قیمتوں پر گوشت کی خریداری سے اجتناب کریں۔میٹنگ میں شہری رسدات و امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمہ کے ڈائریکٹر،افزئش جانور محکمہ کے ناظم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سرینگر،جوائنٹ ڈائریکٹر ایکسٹنشن،محکمہ افزائش بھیڑ کے تکنیکی افسر کے علاوہ ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن کے صدر منظور احمد قانون،جنرل سیکریٹری معراج گنائی،بوچرس ایسو سی ایشن کے صدر خضر محمد ریگو،سنیئر لیڈر عرفان احمد اور سپلائروں کی انجمن چنار ویلفیئر ایسو سی ایشن کے صدر فردوس احمد و نائب صدر عبدارشید چودھری بھی موجود تھے۔