Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

آو سکول چلیں لیکن احتیاط کے ساتھ!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 16, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
جموںوکشمیر مرکزی زیر انتظام علاقہ کے سرمائی زون میں یکم مارچ سے بالآخر ایک سال کے وقفہ کے بعد تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ایک سال بعد سکول کھولنے کا عمل اپنے آپ میں مستحسن قدم ہے اور اس کا خیر مقدم کیاجانا چاہئے تاہم کچھ باتیں ہیں جو حکام کے گوش گزار کرنا ضروری ہیں۔سکولی تعلیم محکمہ کے سربراہ نے کہاتھا کہ سکولوں کا وائٹ واش کرانے کے علاوہ وہاں جراثیم کش ادویات کا چھڑکائو کیا جائے گااور ا سکے بعد ہی یہ تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا عمل شروع کیاجائے گا۔انہوںنے جس طرح تدریسی عمل میں تعطل پر تشویش کا اظہار کیا تھا،وہ اس بات کی جانب اشارہ تھا کہ حکومت کو واقعی بچوں کی تعلیم کو لیکر کافی فکر لاحق ہے اور ہونی بھی چاہئے ۔کوئی باپ نہیں چاہے گا کہ اُس کا بچہ سکول سے دور رہے ۔تمام والدین کی کوشش رہتی ہے کہ ان کے بچوں کا تعلیمی کیرئر متاثر نہ ہو اور اس کیلئے وہ کوئی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتے ہیںتاہم موجودہ حالات میں گوکہ یہ خوش کن اطلا ع ہے کہ سکول کھلنے والے ہیں لیکن کچھ جائز خدشات ہیں جن کا ازالہ لازمی ہے ۔جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ کورونا کے معاملات ابھی بتدریج کم ہورہے ہیں تاہم یہ بھی سچ ہے کہ کووڈ انیس ابھی یہیں ہے اور چند روز قبل ہی دہلی کے ایک ہی سکول میں اُس وقت دو سو سے زیادہ بچے کورونا سے متاثر پائے گئے جب چند بچوں میں کورونا کی علامات ظاہر ہونے کے بعد سبھی بچوں کا کووڈ ٹیسٹ کرایاگیا۔ا سمیںکوئی دورائے نہیں کہ تعلیمی نقصان ہورہا ہے اور تدریسی عمل بحال ہونا چاہئے تاہم یہ سب طلباء کی زندگیوںکی قیمت پر نہیں ہوناچاہئے ۔ایک سکول میں بیسیوں علاقوںکے بچے مشترکہ طور پڑھتے ہیں اور کم ازکم ایک جماعت میں 30بچے ہوتے ہیں ۔کون جانتا ہے کہ سبھی بچے وائرس سے پاک ہیں ۔جب بھیڑ بھاڑ ہوگی تو کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔ا ب جبکہ تعلیمی ادارے کھلنے والے ہیںتو حکومت کو چاہئے کہ وہ سبھی بچوں کے ٹیسٹ کروائے تاکہ سکول جانے سے قبل یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ انفیکشن میں مبتلا نہیں ہیں۔بچے بیماریوںکے تئیں انتہائی حساس ہوتے ہیں اور معمولی سا انفیکشن بھی ان کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے ۔کورونا کا جہاںتک تعلق ہے تو یہ انتہائی سنگین متعدی مرض ہے اور بچوںکو اس مرض کیلئے کھلا چھوڑنا دانشمندی نہیں ہے۔اس بات سے بھی انکار نہیں کہ آن لائن تعلیم کا تجربہ کامیاب نہیں رہا ۔بھلے ہی حکومت لاکھ دعوے کرے لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ کشمیر میں آن لائن تدریسی عمل بری طرح ناکام ہوچکاہے اور بچوں کیلئے یہ عمل یقینی طور پر لکھے من اور پڑھے خدا والاہی معاملہ تھا۔اس عمل کے دوران بچوں کے کچھ پلے نہیں پڑا بلکہ وہ زہنی پریشانیوں کے ہی شکار ہوجاتے اگر ان کے والدین خود انکی تعلیم پر اس دوران دھیان نہ دیتے ۔اب جب درون خانہ حکومت کو بھی معلوم ہے کہ یہ عمل ناکام رہا تو وہ چاہتی ہے کہ روایتی تدریسی نظام بحال ہو،جو اچھی بات ہے اور ہونا بھی چاہئے ۔سکولوں کا تعلیمی ماحول کہیں نہیں ملے گااور بچے جو کچھ سکول میں سیکھتے ہیں ،شاید ہی کہیں سیکھ پائیں گے لیکن بچوں کو سکول لیجانے سے قبل اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کہیں ہمارے سکول پھر کورونا کے نئے آماجگاہیں نہ بن جائیں۔جموںوکشمیر میں سرکاری سکولوں کی حالت کیسی ہے ،سب کو معلوم ہے ۔وائٹ واش کرنے سے ان کی حالت نہیں بدلے گی اور نہ ہی جراثیم کش ادویات سے کورونا بھاگ سکتا ہے ۔جراثیم کش ادویات کا چھڑکائومحض یہ جعلی احساس دلاتا ہے کہ آدمی انفیشکن سے محفوظ رہے گا لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ یہ سپرے کورونا وائرس پر بے اثر ہی رہتے ہیں ۔سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اگر سپر ے کیا بھی جائے لیکن بچہ ہی اپنے ساتھ انفیکشن لائے تو سپرے کیا کرے گا۔اس سلسلے میں حکومت کیلئے تجویز ہے کہ وہ کم از کم بچوں کے ریپڈانٹی باڈی ٹیسٹ کرائیں تاکہ کم از کم یہ معلوم ہوسکے کہ کوئی بچہ کسی انفیکشن میں مبتلا تو نہیں ہے اور اگر کوئی بچہ کورونا جیسی علامات رکھنے والے کسی طرح کے انفیکشن میں مبتلا پایا گیا تو اُس کو سکول سے دور رکھ کر علاج کیاجاسکتا ہے اور یوں اس کے باقی ساتھی انفیکشن میں مبتلا ہونے سے بچ جائیں گے۔اس کے علاوہ یقینی طور پر اگر ان بچوں اور محکمہ تعلیم سے جڑے عملہ کی ترجیحی بنیادوںپر کووڈ ٹیکہ کاری کروائی جائے تو وہ سونے پہ سہاگا ہوگا۔ایسا کرکے والدین میں یہ احساس پیدا ہوجائے گا کہ ان کے بچے سکولوں میں محفوظ ہیں۔ اگر حکومت واقعی چاہتی ہے کہ یہ عمل محض علامت بن کر نہ رہے تووالدین کو اعتماد میںلینا ہی پڑے گا ۔سکولوں میں بھیڑ بھاڑ ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔سماجی دوریوں پر سکولوںمیں بھی عمل پیرا رہنا پڑے گا۔سکولی بسوں میں جس طرح بچوںکو ٹھونس ٹھونس کر بھرا جاتا ہے ،اُس سے گریز کرنا ہوگا تاکہ والدین کو لگے کہ انکے بچے محفوظ ہاتھوںمیں ہیں اور اگر وہ تعلیم کے نور سے منور ہونے جائیں گے ،تو وہ سکولوںسے اپنے ساتھ وائرس نہیں لائیںگے جو نہ صرف ان بچوں بلکہ انکے پورے گھر کیلئے بھی پھر سنگین مسئلہ بن سکتا ہے ۔امید کی جاسکتی ہے کہ حکومت ان مشوروںپر غور کرے گی او ر انہیں روبہ عمل بھی لائے گی تاکہ تعلیمی اداروں کی بحالی کا یہ عمل کسی پریشانی کے بغیر منطقی انجام کو پہنچ سکے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

رشوت خور ملازمین کیخلاف اینٹی کورپشن بیورو کی کارورائیاں جاری ،کولگام میں پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار
تازہ ترین
عدالت عظمیٰ نے حراستی تشدد کے شکار جموں و کشمیر پولیس اہلکار کو 50 لاکھ روپے معاوضہ دینے اور سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا
تازہ ترین
کشتواڑ کے جنگلات میں دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری
تازہ ترین
اپوزیشن کو ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں: راہل-پرینکا گاندھی
تازہ ترین

Related

اداریہ

مضر صحت پانی کی سپلائی سنگین مسئلہ

July 20, 2025
اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?