Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
مضامین

سادگی اور سادہ طرزِ زندگی کی اہمیت

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 18, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
یہ ایک حقیقت ہے کہ آج اگر ہم اپنے اردگرد لوگوں کا اور بحیثیت مجموعی اپنے معاشرے اور ماحول کا جائزہ لیں، تو پتہ چلتا ہے کہ مال و متاع اور جاہ و حشم کی حرص و ہوس نے فرد اور معاشرے کو بے اطمینانی اور بےسکونی کے اس عذاب میں مبتلا کردیا ہے، جہاں کسی کو طمانیت، امن و عافیت، صبرو قرار اور سکون میسّر نہیں۔
خواہشات کی غلامی اور حرص و ہوس نے تمام آسائشوں اور مادّی وسائل کی دست یابی کے باوجود انسان سے ذہنی سکون اور قلبی اطمینان چھین لیا ہے۔ آج معاشرے میں ڈپریشن، بے اطمینانی اور مسائل کا انبار صرف اس لیے ہے کہ ہماری تمنّائیں اور خواہشیں لامحدود ہیں۔ قناعت پسندی کا جذبہ مفقود ہے، عہدہ و منصب اور مال و دولت کی حرص و ہوس نے آدمی کو خواہشات کا غلام بنا دیا ہے، لیکن وہ راحت اور سکون سے کوسوں دُور ہے۔ اس کی وجہ صرف اور صرف ایک ہے اور وہ ہے’’سادگی اور سادہ طرز زندگی‘‘سے گُریز۔
معاشرے میں ایک دوسرے پر بڑائی کا اظہار کرنے، زیادہ سے زیادہ مال و متاع حاصل کرنے، دولت و ثروت کے انبار لگانے، حرص و ہوس اور بے جا تمنّائوں کی تکمیل کا یہی وہ قابلِ مذمّت عمل ہے، جو معاشرے میں بے اطمینانی، اعلیٰ انسانی اقدار اور مثالی تہذیبی اور اَخلاقی روایات کے زوال کا باعث بنتا اور نفرت و عداوت کو پروان چڑھاتا ہے اور درحقیقت یہی وہ مکروہ جذبہ ہے، جو چوری، ڈکیتی، قتل و غارت گری اور معاشرے میں دیگر جرائم کا باعث بنتا ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا : ’’حرص و طمع سے بچو کہ اس نے تم سے پہلوں کو برباد کیا، اسی نے اُنہیں آمادہ کیا کہ اُنہوں نے خون بہایا (قتل و غارت گری کی) اور حلال کو حرام سمجھا۔‘‘( صحیح مسلم)
جب کہ ایک اور روایت کے مطابق آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’حرص سے بچو، کیوں کہ اس نے اگلوں کو اس پر آمادہ کیا کہ اُنہوں نے (بے گناہوں کا) خون بہایا۔ اس نے اُنہیں اس بات پر آمادہ کیا کہ اُنہوں نے حرام کو حلال جانا۔‘‘(حاکم۔ المستدرک)
شیطان جن راستوں سے انسان کو غلط راہ پر ڈالتا اورگم راہی کی طرف لے جاتا ہے، ان میں حرص و ہوس، بے جا تمنّائوں اور خواہشات کی پیروی بھی شامل ہیں۔‘‘ قرآنِ کریم میں شیطان کا یہ قول نقل کیا گیا ہے: ’’ اور اس (شیطان) نے کہا تھا کہ میں تیرے بندوں سے ایک حصّہ لے کر رہوں گا اور میں انہیں آرزوئوں اور تمنّائوں میں اُلجھا کر رکھ دوں گا۔‘‘(سُورۃ النساء)
اللہ تعالیٰ نے بنی نوعِ آدم کو شیطان کے مکروفریب سے ان الفاظ میں متنبہ کیا ہے’’یہ شیطان انہیں(بنی نوعِ آدم کو) وعدوں کے سبز باغ دِکھائے گا، انہیں تمنّائوں اور آرزوئوں میں گرفتارکرے گا، مگر شیطان کے یہ تمام وعدے دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘(سُورۃ النساء؍120)
اسلام سادگی اور سادہ طرزِ زندگی کا دین ہے،اسلامی ثقافت اور اسلامی طرز ِمعاشرت میں سادگی اور سادہ طرزِ زندگی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اس حوالے سے آپ   ﷺ  کا جو اُسوۂ حسنہ ہمارے سامنے ہے، وہ یہ ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھانے پینے، اوڑھنے، اُٹھنے، بیٹھنے کسی چیز میں تکلّف نہ تھا۔ کھانے میں جو حلال اور پاکیزہ رزق سامنے آتا، تناول فرماتے، پہننے کو جو سادہ لباس مل جاتا، پہن لیتے۔ زمین پر، چٹائی پر فرشِ زمیں پر جہاں جگہ ملتی، بیٹھ جاتے۔ (شمائلِ ترمذی، باب ماجاء فی تواضع رسول اللہؐ)رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دُعا فرماتے تھے کہ ’’اے اللہ، مجھے مسکینی کی حالت میں زندہ رکھ اور مسکینی کی حالت میں زندہ اُٹھا اور مسکینوں کے گروہ میں میرا حشر فرما۔‘‘(ترمذی)
حضرت ابن مسعودؓ بیان فرماتے ہیں، ایک دفعہ آپﷺ نے ایسی چٹائی پر آرام کیا جس سے آپؐ کے جسم مبارک پر کچھ نشانات آگئے، ابن مسعودؓ سے رہا نہ گیا ،وہ بول پڑے کہ اگر آپؐ اجازت دیں تو میں نرم چٹائی بچھادوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے لیے دنیا کی کیا ضرورت ؟ میری اور دنیا کی مثال اس مسافر کی طرح ہے جوکسی منزل پر سفر کررہا ہو ،اس نے تھوڑی دیر کے لیے درخت کے سائے میں آرام کیا اور چل دیا۔(مشکوٰۃ: ۴۴۲)
نیز آپ ؐکے بستر کی کیفیت حضرت عائشہؓ یوں بیان فرماتی ہیں:آپؐ کا بستر چمڑے کا تھا، جس میں کھجور کے پتے بھردیے جاتے تھے۔حضرت عائشہ صدیقہؓ نے ابو بردہؓ کو ایک موٹا سا جبہ اور ایک موٹا سا ازار نکال کر بتایا اور اس بات کی نشاندہی کردی کہ یہی وہ دونوں کپڑے ہیں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا سے پردہ فرماگئے۔ (الوفاء باحوال المصطفیٰ۲/۵۶۵)
تکلّفات سے احتراز کی بنیاد پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عمدہ سے عمدہ لباس سے گریزاں تھے، ایک صحابیؓ نے ایک عمدہ لباس عطا کیا، جس میں آپؐ نے نماز ادا کی، اور نماز کے بعد فوراً اسے اتارا او ر لوٹا دیا، دوسرا سادہ لباس زیب تن فرمایا اور ارشاد فرمایا: لے جاوٴ اس سے میری نماز میں خلل واقع ہوا۔(الوفاء: ۵۶۴)
ظاہری طور پر جسمِ انسانی کی بقاء کا ذریعہ غذا ہے، لیکن وہی غذا انسان کے لیے مفید ہے، جو اسے بندگی پر قائم رکھنے کا سبب بنے، اس لیے کہ مقصو دِ اصلی اطاعت وبندگی ہے، جب مقصود اصلی سے صرفِ نظر کر کے غذا کے لیے دوڑدھوپ ہوگی تو ظاہر ہے اس میں حرمت وحلّت کے پہلو کو بھی نظر انداز کیا جائے گا، یہ غذا انسان کے لیے مفید ہونے کے بجائے مضر ہوگی، جس میں سادگی کے بجائے تنوعات و تکلّفات شامل ہوں گی، جس میں فضول خرچی واسراف کی بہتات ہوگی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانے میں انتہائی سادہ غذا اختیار کرتے تھے۔اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدّیقہؓ کا بیان ہے کہ آلِ محمدؐ، رسول اللہؐ کے گھر والوں نے جَو کی روٹی سے بھی دو دن متواتر پیٹ نہیں بھرا۔ یہاں تک کہ حضورِ اکرمؐ اس دنیا سے پردہ فرما گئے۔‘‘(صحیح بخاری و مسلم)حضرت عبد اللہ ابن عباسؓ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طعام کی کیفیت کاتذکرہ اس طرح فرماتے ہیں: آپؐ عموماً جو کی روٹی اور سرکہ استعمال کرتے۔(الوفاء باحوال المصطفیٰ ۲/۵۹۸)
اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا بھی فرماتے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوْتاً۔’’ اے اللہ،آلِ محمدؐ کے رزق کوبقدرِ زیست بنا۔ (مشکوٰۃ: ۴۴۰)
جب آپ ﷺ کے لیے پہاڑوں کو سونا بنانے کی پیشکش کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے میرے رب ،میں تو یہ پسند کرتا ہوں کہ ایک دن پیٹ بھر کھاوٴں اور ایک دن بھوکا رہوں، تاکہ جب کھاوٴں تو تیرا شکر کروں،اور جب بھوکا رہوں تو آپ کی جانب گریہ وزاری میں لگا رہوں۔(مشکوٰۃ:۴۴۲)
سادہ طرزِ زندگی درحقیقت اسلام کا وہ پیغام ہے، جو انسان کی فلاح اور کامرانی کا ضامن ہے۔ اسلامی تعلیم یہ ہے کہ انسان کو زندہ رہنے اور اطمینان اور سکون سے زندگی بسر کرنے کے لیے جو کچھ میسّر ہے، اُس پر قناعت کرنی چاہیے۔ اس لیے کہ جب انسان سادہ طرز زندگی کا راستہ چھوڑ دیتا ہے تو وہ حرص و ہوس اور خواہشات کا غلام بن جاتا ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہندوستان نے امن کی بحالی کے لئے بڑے بھائی کا رول نبھایا: الطاف کالو
تازہ ترین
جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں وکشمیر کے سرحد خاموش، بازاروں میں گہماگہمی
تازہ ترین
ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
برصغیر
اب کشمیر معاملے کوحل کے لیے کام کروں گا: ٹرمپ
برصغیر

Related

مضامین

کتاب:’’سائنسی جنگل کہانی‘‘کا مطالعہ ادب َاطفال

May 10, 2025
مضامین

بعد مرنے کے میرے گھر سے یہ سامان نکلا طنزومزاح

May 10, 2025
مضامین

مہجورؔ۔ انقلابی اور ولولہ انگیز شاعر شخصیات

May 10, 2025
مضامین

! …..خُدا بندے سے خود پوچھے حق نوائی

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?