جموں و کشمیر میں 2022 کے دوران 30 عام شہری، 31 سیکورٹی اہلکار ہلاک:وزارتِ داخلہ

نئی دہلی//مرکزی وزارتِ داخلہ آج پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران بتایا کہ جموں و کشمیر میں سال 2022میں دہشت گردوں کے ذریعہ کئے گئے تشدد میں 30عام شہری اور 31سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 221دیگر زخمی ہوئے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ 2023کے پہلے مہینے میں سات شہری اور 23دیگر زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس نافذ کی گئی ہے اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2021میں کل 41شہری اور 42سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 192دیگر زخمی ہوئے۔
وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں، جن میں سرکاری بھرتی کا شعبہ بھی شامل ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تشکیل کے بعد بڑے پیمانے پر بھرتی مہم انتہائی شفاف طریقے سے چلائی گئی ہے۔
رائے نے کہا، “حکومت نے جموں و کشمیر میں گزیٹیڈ اور نان گزیٹیڈ زمروں کی 33,426آسامیوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں سے 25,450آسامیاں دسمبر 2022تک پُر ہو چکی ہیں۔ بھرتی کرنے والی ایجنسیوں نے بھرتی کے لیے 7,976آسامیوں کا اشتہار دیا ہے”۔