سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے پلوامہ میں معرکہ آرائی کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں شہید شاہباز علی ، سہیل احمد، لیاقت احمد ، مرتضی ، عامر احمد پالا ، عابد حسین لون اور تین عسکریت پسندوںکو انتہائی بے دردی سے شہید اور درجنوں افراد کو شدید طور پر زخمی کر دینے کے واقعہ کو بدترین ریاستی دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے آگ و آہن کے اس خونین کھیل میں کشمیریوں کی نسل کشی کیخلاف تین روزہ ماتمی ہڑتال کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ17 دسمبر2018 بروز سوموار پوری قیادت عوام کے ساتھ بادامی باغ کنٹونمنٹ سرینگر کا رُخ کریں گے جہاں فوج کے کور کمانڈر کے سامنے اپنے کو پیش کرکے انہیں اجتماعی طور کشمیریوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے کہیں گے کیونکہ حکومت ہند کے ایما پرہی بھارتی افواج نے کشمیریوں کو چن چن کر قتل کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے اس لئے انفرادی طور پر ہمیں مارنے کے بجائے مذکورہ دن اور تاریخ میں وہ اجتماعی طور ہی کشمیریوں کو قتل کرکے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کریں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی قیادت اور نوجوانوںکو پشت بہ دیوار کرنے اور قتل و غارت گری کے خونین کھیل کو اب ٹھنڈے پیٹوں ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا اس لئے عوامی جان و مال کے تحفظ اور سلامتی کیلئے 17 دسمبر کے حوالے سے دیئے گئے پروگرام پر من و عن عمل آوری ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسزکالے قوانین کے بل پر جواب دہی کے تصور سے بالا تر ہوکر کشمیر میں کھلے عام بربریت اور جارحیت کا ننگا مظاہرہ کررہی ہے اور یہاں کی ہر صبح، صبح کربلا اور ہر شام شام غریباں کا منظر پیش کررہی ہے ۔قائدین نے کہا کہ ایک مذموم منصوبے کے تحت حکومت ہند اپنی بے لگام فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کی مہم کو آگے بڑھا رہی ہے اور سرکاری فورسزنے حق و انصاف پر مبنی جدوجہد میں مصروف قوم کیخلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔دریں اثنا محمد یاسین ملک سنیچر کو فلورنس اسپتال طبی معائنہ کرنے کیلئے گئے جہاںوہ پولیس گرفتاری سے بچنے کیلئے روپوش ہوگئے۔
’’3روزہ ماتمی ہڑتال،17کو بادامی باغ چلو کی کال‘‘
