۔5 برسوں کیلئے879کروڑ روپے کا فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹ شروع | 7,030 روزگار، 34کاروباری اِداروں کا قائم، ہر برس متوقع آمدنی 1,436.04کروڑ روپے

نیوز ڈیسک
جموں//حکومت جموںوکشمیر نے ایک اہم منصوبہ شروع کیا ہے جو فوڈ پروسسنگ شعبے میں اِنقلاب لاکر اور جموںوکشمیر یوٹی میں کسانوں کی زندگی میں بدلائو لائے گا۔جموںوکشمیر میں ’’جموںوکشمیر کی مخصوص مصنوعات کے لئے کلسٹروں کی ترقی کی خاطر یوٹی سطح کا فوڈ پروسسنگ پروگرام ‘‘ 879.75 کروڑ روپے کا اَقدام ہے جس کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو زیادہ کرنا اور فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنا ہے۔یہ جامع پروجیکٹ 5 برسوں کے اَندر لاگت ، معیار ، برانڈنگ اور دیرپا میں شناخت شدہ سات مصنوعات کی مسابقت کو بڑھانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ حکومت اِس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مختلف ایگری، ہارٹی ور لائیو سٹاک مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن ، لاجسٹکس ، مارکیٹنگ اور برانڈنگ میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ جموںوکشمیر میںپروجیکٹ پروسسنگ اور مارکیٹنگ کے بنیاد ی ڈھانچے کو قائم کر کے شراکت داروں کو ترقی اور ترقی کے مواقع اورپیداوارو فصل کے بعد کی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر مناسب معیشتوں کی سہولیت فراہم کرکے17 اَضلاع کی ترقی پر توجہ مرکوز کرے گا۔حکومت نے اِس پروجیکٹ کے لئے 879.75 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جس میں 293.25کروڑ روپے ( 33.33فیصد) کی گرانڈ اِن ایڈ اور 586.50 کروڑ روپے کی قرض ایکویٹی بھی شامل ہے ۔یہ منصوبہ 7,030 براہِ راست روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور 34 کاروباری اِداروں کے قیام کا باعث بنے گا جس کی متوقع آمدنی 1,436.04 کروڑ روپے ہربرس ہے۔ان 29 پروجیکٹوں میں سے ’’ جموںوکشمیر کی مخصوص مصنوعات کے لئے کلسٹروں کی ترقی کی خاطر یوٹی سطح کا فوڈ پروسسنگ پروگرام ‘‘ ایک ہے جسے جموںوکشمیر اِنتظامیہ نے زراعت اور اِس سے منسلک شعبوں کی جامع ترقی کے لئے یوٹی سطح کی اعلیٰ کمیٹی کی سفارش کے بعد منظور کیا تھا ۔ جموںوکشمیر یوٹی میں اس باوقار کمیٹی کی سربراہی سابق ڈی جی آئی سی آے آر ڈاکٹر منلگ رائے کر رہے ہیں۔یہ پروگرام 17اَضلاع و کلسٹروں میں سات مصنوعات پر توجہ مرکو ز کرے گا جن میں جموں اور پلوامہ کیلئے دودھ ، کپواڑہ اور کشتواڑ کے لئے اخروٹ ، آر ایس پورہ کے لئے باسمتی ، سانبہ اور کٹھوعہ سبزیاں ( روایتی ، نامیاتی ، غیر ملکی اور مشروم)، ڈوڈہ ، بڈگام ، سانبہ اور اودھمپور ، سری نگر اور کٹھوعہ کے لئے گوشت اور پولٹری ، اننت ناگ اور گاندربل کے لئے ٹرائوٹ اور گاندربل اور بارہمولہ کے لئے چیری شامل ہیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری زرعی پیداواراَتل ڈولو نے کہا،’’جموں وکشمیر کے کسانوں کے لئے یہ پروجیکٹ اُمید کی کرن ثابت ہوگا جنہیں فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو کہ بالعموم 15سے 20 فیصد کی حد میں ہوتے ہیں اور کل پھلوں کا 20فیصد ضائع ہوتا ہے۔پیکیجنگ اور پروسسنگ سہولیات کی دستیابی اور پیداوار اور فصل کے بعد کے اِنتظام میں مماثلت نہیں ہے ۔‘‘اُنہوں نے مزیدکہا،’’اِس پروجیکٹ میں حکومت کی سرمایہ کاری سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کرے گا اور کسانوں کی قیمتوں کی بہتر وصولی اور پوری ویلیو چین میں مسابقت پیدا کر کے اَپنی آمدنی میں اِضافہ کرنے میں مدد کرے گا۔‘‘ جموںوکشمیر میں اَگلے پانچ برسوں میں ایک متحرک فوڈ پروسسنگ ، فوڈ پیکیجنگ اور سٹوریج کا بنیادی ڈھانچہ ہوگا جس میں وقف معاون خدمات شامل ہیں جن میں فارم لیول لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹیشن ، مارکیٹنگ اِنفراسٹرکچر اور کلسٹر برانڈنگ شامل ہیں۔یہ پروجیکٹ کسانوں اور جموں وکشمیر میں فوڈ پروسسنگ سیکٹر کے روشن مستقبل کی طرف ایک قدم ہے۔