۔3برسوں میںخواتین کیخلاف گھریلو تشدد کے 1100کیسوں کا اندراج ۔900افراد کی گرفتاری،جہیز سے متعلق14اموات، قومی کمیشن میں 412شکایات موصول

بلال فرقانی

سرینگر// جموں کشمیر میں صنف نازک کے خلاف جرائم اور زیادتیوں کی شرح میں متواتر اضافہ ہو رہا ہے،جس کے پیش نظر گزشتہ3برسوں کے دوران وادی کے پولیس تھانوں میں جہیز اور دیگر زیادتیوں کے زائد از1100 کیسوں کا اندراج عمل میں لایا گیا اور قریب 900 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق وسطی کشمیر میں 280 کیسوں کا اندراج ہوا اور 465افراد کو خواتین کو ہراساں کرنے کی پاداش میں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ۔

 

کپوارہ ضلع میں183کیس درج ہوئے، 234کی گرفتاریہوئی جبکہ680کیسوں کا اندراج ہوا اور181افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ3برسوں کے دوران سرینگر میں صنف نازک کو جہیز کے نام پر تنگ و ہراساں کرنے کی پاداش میں199کیسوں کا اندراج عمل میں لاکر337افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ضلع گاندربل میں36کیسوں میں64افراد کو حراست میں لینے کے علاوہ ضلع بڈگام میں45کیسوں میں64افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔اعدادو شمار کے مطابق ضلع اننت ناگ میں گزشتہ3برسوں کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے کی پاداش میں52جبکہ پولیس ضلع اونتی پورہ میں217 اور کولگام میں 272 کیس درج ہوئے جبکہ ضلع شوپیان میں139کیسوں کا اندراج عمل میں لاکر181افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان اعدادو شمار کے مطابق ضلع بانڈی پورہ میں اس ضمن میں90کیس جبکہ ضلع بارہمولہ میں 93کیس درج کرکے234افراد کو حراست میں لیا گیا۔

 

قومی کمیشن برائے خواتین میں گزشتہ3برسوں کے دوران مارچ تک خواتین کے خلاف زیادتیوں کی412 شکایات موصول ہوئیں،جن میں بیشتر جہیز،عصمت ریزی کی کوششوں سے متعلق تھیں۔ قومی کمیشن کو زیادتیوں کی شکایات کی تعداد سال2020میں79جبکہ سال2021میں 157 اور سال 2020 میں 144 کے علاوہ رواں سال مارچ2023 تک 32 تھیں۔ رپورٹ کے مطابق سال2021میں عصمت ریزی کے315جبکہ ایسی کوششوں کے1414کیس سامنے آئے اور اس دوران جہیز سے متعلق اموات کی تعداد14تھی اور91فیصد کیسوں میں ملزم معلوم افراد تھے۔