عظمیٰ نیوزسروس
جموں//ایک مطلوب مجرم کو اس وقت گولی لگی جب اس نے اُس وقت پولیس اہلکاروں سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی جب وہ پولیس پارٹی کو اپنے ٹھکانے کی طرف لے کر جا رہا تھا تاکہ یہاں ایک پستول سمیت غیر قانونی ہتھیاروں کی بازیابی کی جا سکے۔عہدیدارنے بتایا کہ ککری موڑ کے قریب بلول نالہ کے رہنے والے باغ حسین کو حال ہی میں اپریل میں بڑی برہمنا علاقے میں پولیس پارٹی پر حملے سے متعلق کیس کے سلسلے میں ہریانہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس میں ایک اسٹیشن ہاؤس آفیسر سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔انہوں نے کہا’’تفتیش کے دوران، ملزم نے جرم کے ہتھیار – ایک بھاری بھرکم پستول اور کلہاڑی – کو بشناہ (جموں) کے گاؤں بناچک میں چھپانے کا انکشاف کیا۔ پولیس کی ایک ٹیم (پیر کو) ہتھیاروں کو برآمد کرنے کے لیے جائے وقوع پر پہنچی۔تاہم، واقعات کے ایک چونکا دینے والے موڑ میں، اپنے طریقے نہ سدھرتے ہوئے، ملزم نے کانسٹیبل ارون شرما کا سروس ہتھیار چھیننے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں ایک پرتشدد ہاتھا پائی ہوئی اور وہ زخمی ہو گئے۔ ڈیوٹی کے دوران، اپنے دفاع اور جوابی کارروائی میں، پولیس پارٹی کو ملزم پر گولی چلانے پر مجبور کیا گیا، جس نے واقعے میں زخمی ہونے والے اہلکار کو شامل کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ حسین کو فوری طور پر طبی علاج کے لیے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بشناہ منتقل کیا گیا اور وہ پولیس کی تحویل میں ہے۔عہدیدار نے کہا’’وہ ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کی پرتشدد اور گھناؤنے جرائم کی طویل تاریخ ہے، اس کے خلاف جموں، سانبہ اور یہاں تک کہ ہماچل پردیش کے متعدد تھانوں میں 27ایف آئی آر درج ہیں، جن میں سے 8ایف آئی آر پولیس پارٹیوں پر حملے کے لیے درج کی گئی ہیں جن میں ایس ایچ او بڑی برہمنا پر حملے کا حالیہ واقعہ بھی شامل ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ان کے مجرمانہ ریکارڈ میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، غیر قانونی اسلحہ رکھنے، اغوا، ہنگامہ آرائی، مجرمانہ سازش اور سرکاری فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات شامل ہیں۔اس کی گرفتاری کو ایک “بڑی پیش رفت” قرار دیتے ہوئے، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، جموں جوگندر سنگھ نے کہا کہ علاقے میں اس کے مجرمانہ نیٹ ورک کی مکمل حد تک پتہ لگانے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔