عظمیٰ نیوز سروس
سری نگر// مرکزی وزیر برائے توانائی و مکانات منوہر لال کھٹّر نے کہا ہے کہ سمارٹ میٹرنگ کے شعبے میں جموں و کشمیر دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کہیں آگے ہے ، تاہم ‘اے ٹی اینڈ سی’ نقصانات اب بھی قومی اوسط سے زیادہ ہیں، جن پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے ۔وزیر موصوف نے یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے سمارٹ اور پری پیڈ میٹروں کی تنصیب میں اہم کارنامہ انجام دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نظام میں کچھ وقت تک خامیاں رہیں، جس کی وجہ سے اے ٹی اینڈ سی نقصانات میں اضافہ ہوا، تاہم اب ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔کھٹّر نے کہا ’ہم نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور پاور و ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹس کا جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ دونوں شعبوں میں تسلی بخش ترقی ہو رہی ہے‘۔مرکزی وزیر کے مطابق، گزشتہ چار برسوں میں اے ٹی اینڈ سی نقصانات میں بہتری تو آئی ہے ، لیکن یہ اب بھی قومی اوسط سے زیادہ ہیں۔ ہمیں اس شعبے میں مزید بہتری لانے کے لیے سندھ طاس معاہدے کے تحت حاصل مواقع کا فائدہ اٹھانا ہوگا۔منوہر لال کھٹّر نے مزید بتایا کہ مرکز کی طرف سے جموں و کشمیر میں موجودہ اور نئے پن بجلی منصوبوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ خطے میں بجلی کی فراہمی مزید بہتر ہو اور نقصانات میں کمی آئے ۔