ہُنر مندی تربیتی پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز | 5000نوجوانوں کو تربیت یافتہ اور با اختیار بنائیں گے: ایل جی

نیوز ڈیسک

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایس کے آئی سی سی میں بینکنگ، مالیاتی خدمات اور بیمہ (بی ایف ایس آئی) سیکٹر میں خواتین اور نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کے تربیتی پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا۔دوسرے مرحلے میں، 5000 نوجوانوں کو فروغ پزیر بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبے میں روزگار کے مواقع حاصل کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے مشن یوتھ، بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی بی ایف ایس آئی سیکٹر میں جموں و کشمیر کے 5000 نوجوانوں کو تربیت اور بااختیار بنانے کے لیے ایک متحرک ذریعہ فراہم کرنے کے لیے اکٹھے ہونے کی کوششوں کی تعریف کی۔بی ایف ایس آئی کے تربیتی پروگرام میں لڑکیوں کی مساوی شرکت پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے مشن یوتھ اور بی ایس ای سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ UT سے 2500 نوجوان لڑکیوں کو تربیت میں شامل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ضلع سے کم از کم 200 نوجوانوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے اور معاشرے کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والوں پر توجہ مرکوز کی جائے، اس کے بعد ان کے پیشہ ورانہ کیریئر کے آغاز کے لیے منظم سہولت فراہم کی جائے۔نوجوانوں کو امن، خوشحالی اور ترقی کے سفیروں میں تبدیل کرنے کے لیے مشن یوتھ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مختلف پروگراموں کا مقصد ذریعہ معاش پیدا کرنا، تعلیم، ہنرمندی کی ترقی، منظم مالی امداد فراہم کرنا ہمارے لیے نئے راستے کھولنے کا باعث بنا ہے۔ کاروباری نوجوانوں کو حکومت کے مختلف ترقی پر مبنی اقدامات سے جوڑنے کے علاوہ۔انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ وبائی بیماری کے باوجود،-22 2021 کے دوران 30,000 سے زیادہ نوجوانوں کو، جن میں 11,600 لڑکیاں بھی شامل ہیں، کو براہ راست ذریعہ معاش فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مالیاتی شمولیت پائیدار ترقی کے حصول اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کی کلید ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کی حالیہ اصلاحات اور اقدامات نے بینکنگ اور کریڈٹ کی سہولیات کو سب کے لیے قابل رسائی بنا دیا ہے۔اس سے قبل، جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو مالیاتی اور بینکاری خواندگی فراہم کرنے کے لیے ایک ٹھوس طریقہ کار کا فقدان تھا کیونکہ بینکنگ سہولیات چند تک محدود تھیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ UT میں ہونے والا صنعتی انقلاب اور جموں و کشمیر میں آنے والی بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری نوجوانوں کو 5 سے 6 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کرے گی۔